جب مریم نواز نے عبدالقادر بلوچ کو شٹ اپ کال دی تو پھر کیا ہوا

0
29

جب مریم نواز نے جنرل عبدالقادر بلوچ کو شٹ اپ کال دی تو پھر کیا ہوا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق سابق وزیرا علیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری نے نجی ٹی چینل کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے، مریم نواز نے ایک میٹنگ کو جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ کے سخت زبان استعمال کی اور شٹ اپ کال دی .تفصیلات کےمطابق سابق وزیرا علیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری نے اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا ہے کہ بلوچستان جلسہ کے سلسلے میں ایک میٹنگ تھی جس میں مریم نواز نے جنرل عبدالقادر بلوچ سے سخت زبان استعمال کی . ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے جنرل صاحب سے سوال کیا کہ جلسہ میں‌ کرسیاں خالی کیوں تھیں . تو انہوں نےکہا کہ وہ خالی کرسیاں خالی اس لیے ‌تھیں کہ میڈیا کے لیے خاص کی گئی کرسیاں‌تھیں.

مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت پی ڈی ایم کا اہم اجلاس جاری،مریم سمیت کون کون شریک؟

کیپٹن ر صفدر کی درخواست ضمانت پر عدالت نے فیصلہ سنا دیا

مریم نواز کو اندر کون ڈالے گا؟. اہم سوال اٹھ گیا

پی ڈی ایم کا گوجرانوالہ میں جلسے پر مقدمہ درج

پی ڈی ایم جلسہ ،ایس او پیز کی خلاف ورزی پر مقدمہ، عدالت کا بڑا حکم

ہم نے عورتوں کو علیحدہ سے انتظام کیا تھا کچھ ان کے لیے تھیں تاکہ آپ ان سے ملاقات کر سکیں اور ان سے گھل مل سکیں ورکرز آپ سے ملنا چاہتے ہیں اور بات چیت کرنا چاہتےہیں. اکثر یہ ہوتا ہے کہ ہوٹل سٹیج تک لیڈر آتے ہیں اور واپس چلے جاتےہیں. مریم نواز اس بات پر سیخ پا ہو گئیں اور ان کو شٹ اپ کال دے دی اور کہا کہ آئندہ ایسی بات نہیں ہونی چاہیے. میرے پروٹوکول کا خیال رکھا جائے. ان کاکہنا تھا یہ سب بہانے تھے اصل میں جس کو پسند نہ کیا جائےان ایسا کہا جاتا ہے . ثناءاللہ زہری کا کہنا تھا کہ جنرل صاحب مریم سے بڑے ہیں اور ان کے باپ سے بھی بڑی عمر کے ہیں‌ ان کوچاہیے تھا کہ عمر کا لحاظ کرتے ہوئے ادب کے دائرے میں رہتے ہوئے بات کرتیں.

واضح‌رہے کہ جنرل عبدالقادر بلوچ سمیت کئی ارکان ن لیگ کے حالیہ بیانیے کی وجہ سے ان سے ناراض‌ہیں اور پارٹی سے علیحدگی کی اطلاعات بھی ہیں.اس طرح دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر حاجی میرعلی مددجتک نے کہا ہے کہ نواب ثناء اللہ زہری،جنرل(ر) عبدالقاد ر بلوچ سمیت 21 سابقہ اراکین اسمبلی رواں ہفتے جیالوں کے کارواں کا حصہ بن جائیں گے، ان کی شمولیت سے پاکستان جمہوری تحریک پر کوئی اثر نہیں پڑے گا بلکہ ان کی پیپلزپارٹی میں شمولیت سے یہ تحریک مزید مضبوط ہوگا بلکہ پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے نااہل حکمرانوں کیخلاف جدوجہد کی جائیگی

Leave a reply