مریم اورنگزیب اورجاوید لطیف کیخلاف دہشتگردی کیس میں بڑی پیشرفت

اسلام آباد: لیگی رہنما ؤں مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف کے خلاف مذہبی بنیادوں پر نفرت پھیلانے کے الزام میں درج دہشت گردی کے مقدمہ میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے-
باغی ٹی وی :اسلام آباد ہائیکورٹ میں مریم اورنگزیب ، جاوید لطیف ، سابق سیکرٹری شہیرہ شاہد ، سابق ایم ڈی پی ٹی وی سہیل خان اور پی ٹی وی کے راشد بیگ کے خلاف مقدمہ میں اہم پیشرفت ہوئی ہے،لاہور پولیس نے مقدمہ خارج کرنے کے پراسس سے متعلق رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کراتے ہوئے کہا کہ مدعی مقدمہ نے کہا ہے کہ وہ کیس نہیں چلانا چاہتا اس حوالے سے اخراج رپورٹ بنا کر متعلقہ عدالت میں جمع کرائیں گے۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے جاوید لطیف و دیگر کے خلاف پشاور کے مقدمے سے متعلق رپورٹ آئندہ سماعت پر طلب کرلی اور مدعی مقدمہ رحمان اللہ کے پچاس ہزار روپے مچلکوں کے عوض قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئےعدالت نے کیس کی سماعت نومبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی۔
پرویز الٰہی کو اینٹی کرپشن نے ضلع کچہری پیش کر دیا گیا
واضح رہے کہ 19 ستمبر 2022 کو پی ٹی آئی حکومت میں پنجاب میں چیئرمین پی ٹی آئی پر الزامات کے تناظر میں مقدمہ درج کیا گیا تھا،مریم اورنگزیب او جاوید لطیف کے خلاف لاہور کے تھانہ گرین ٹاؤن میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا مقدمہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف غلط بیانی کرکے عوام کو اشتعال دلانے کے الزام میں درج کیا گیا تھالاہور کے تھانہ گرین ٹاؤن میں جامعہ مسجد عائشہ صدیقہ باگڑیاں کے امام وخطیب ارشاد الرحمان کی مدعیت میں درج مقدمے میں اے ٹی اے کے دفعات شامل ہیں۔
شیخ رشید کیخلاف مقدمہ درج کرانیوالےمدعی اور تفتیشی افسرکے وارنٹ گرفتاری جاری
بعد ازاں 20 ستمبر 2022 کو پشاور میں بھی وفاقی وزیر اطلاعات اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف سمیت دیگر کے خلاف مقدمات درج درج کر لیے گئے پی ٹی آئی کارکن کی درخواست پر تھانہ رحمان بابا میں درج مقدمات میں 14 ستمبر کی سرکاری ٹی وی پر نشر پریس کانفرنس کا حوالہ دیا گیامقدمے کے متن میں کہا گیا تھا کہ عمران خان کی تقاریر ایڈیٹ کرکے چلائی گئیں، پراپیگنڈے سے پی ٹی آئی کارکن خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں۔