مرضی کی شادی،پھر دباؤ میں آ کر زیادتی کا الزام،عدالت نے بڑا فیصلہ سنا دیا

lahore highcourt

مرضی کی شادی،پھر دباؤ میں آ کر زیادتی کا الزام،عدالت نے بڑا فیصلہ سنا دیا

لاہور ہائیکورٹ نے لڑکیوں کی شادی سے متعلق بڑا فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا لڑکی بالغ ہو جائے تو اپنی مرضی سے شادی کرسکتی ہے

جسٹس ملک شہزاد احمد نے زیادتی اور اغوا کے کیس میں سزا پانے والے ملزم عبد الرحمان کی اپیل پر تحریری فیصلہ جاری کیا ہے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ لڑکی ریحانہ بالغ ہے اور اپنی مرضی سے شادی کر سکتی ہے جبکہ والدین نے لڑکی کے اغوا کا مقدمہ درج کرایا ریحانہ کو کسی نے اغوا نہیں کیا

لواحقین نے موقف اپنایا لڑکی کی عمر ساڑھے 14 سال ہے قانوناً نکاح نہیں کرسکتی لاہور ہائیکورٹ نے کہا میڈیکل رپورٹ کے مطابق لڑکی بالغ ہے اور بہن کے مطابق ریحانہ نے مرضی سے پسند کی شادی کی بعد میں گھر والوں کے دباؤ میں آ کر خلع لیکر زیادتی کا مقدمہ درج کرایا ،عدالت نے زیادتی اور اغوا کے کیس میں سزا پانے والے عبد الرحمان کوبری کردیا، ملزم کے خلاف تھانہ پاکپتن میں زیادتی اور اغوا کا مقدمہ درج تھا

بیوی کی سفاکی، شوہر کو ہتھوڑے کے وار سے قتل کروا کر سر اور ہاتھ بدن سے الگ کر لئے

والد،والدہ،بہن، بھانجے،ساس کو قتل کرنیوالا سفاک ملزم گرفتار

تبادلہ کروانا چاہتے ہو تو بیوی کو ایک رات کیلئے بھیج دو،افسر کا ملازم کو حکم

معذور بچی کے ساتھ زبردستی گھناؤنا کام کرنیوالا ملزم گرفتار

20 سالہ لڑکی کو اغوا کر کے کیا گیا مسلسل دو روز گھناؤنا کام

پیار کرنا بن گیا جرم،جوڑے کے گلے میں جوتوں کا ہار ڈال کرلگوایا گیا چکر

سگی بیٹی کے ساتھ گھناؤنا کام کرنے والے سفاک باپ کو عدالت نے سنائی سزا

Comments are closed.