دفتر خارجہ کی مسیحی برادری کو اعلیٰ سطح کی تحقیقات کی یقین دہانی

فیصل آباد میں تاحکم ثانی دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے
foreign affairs

اسلام آباد: جڑانوالہ میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر دفتر خارجہ کا بھی رد عمل سامنے آیا ہے-

باغی ٹی وی : ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نگران وزیراعظم پاکستان نے فیصل آباد میں ہونے والے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مسیحی برادری کو اعلیٰ سطح کی تحقیقات کی یقین دہانی کرائی ہے، پورے ملک کے عوام مسیحی برادری سے سلوک پر دکھی ہیں،وزیراعظم نے جڑانوالا واقعہ میں ملوث مجرمان کی جلد گرفتاری کا حکم دیا ہے اس واقعے میں ملوث افراد کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

علاوہ ازیں ہفتہ وار بریفنگ میں دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی سیکیورٹی پر بھار تی بیانات کاجواب نہیں دوں گی، ورلڈ کپ کرکٹ میں پاکستانی ٹیم کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنا بھارت کی ذمہ داری ہے پاکستانی ٹیم کو خوف اور ہراسانی سے پاک ماحول فراہم کرنابھارت کی ذمہ داری ہے، ایسا ماحول ہوجس میں تماشائی پاکستانی کھلاڑیوں کوہراساں نہ کر سکیں-

نگران وزیراعظم سے سعودی سفیر ملنے پہنچ گئے

ترجمان نے کہا کہ افغان طالبان سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ کا پاکستان کے اندر حملے کرنے کے خلاف بیان خوش آئند ہے، جب کہ روس کی طرف سے 14 اگست کے بیان اور انتظامات کیلیے شکرگزار ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز جڑانوالہ میں مشتعل ہجوم نے توہینِ مذہب کا الزام لگا کر 4 گرجا گھروں سمیت مسیحی برادری کے درجنوں مکانات اور گاڑیاں اور مال و اسباب کو جلا دیا تھا،فیصل آباد پولیس کا ملزمان تک پہنچنے کے لیے کریک ڈاؤن جاری ہے اور اب تک 100 سے زائد افراد کو گرفتار کرکے دو مقدمات درج کرلیےگئےہیں، جڑانوالہ میں مساجد میں اعلانات کر کے عوام کو اشتعال دلانےوالے شخص کو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کی مدد سے گرفتار کر لیا ہے 37 نامزد اور 600 سے زائد نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمات میں انسداد دہشت گردی اور توہین مذہب سمیت 13 سے زائد دفعات لگا دی گئی ہیں۔

جڑانوالہ سانحہ،میرے گھر پر بھی حملہ کیا گیا،پادری،100 افراد گرفتار

کشیدہ صورتحال کے باعث جڑانوالہ شہر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے اور رینجرز کی دو کمپنیاں مختلف مقامات پر تعینات کی گئی ہیں جبکہ فیصل آباد میں تاحکم ثانی دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔

ترجمان پنجاب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پولیس اور انتظامیہ نے بروقت کارروائی کی اور مساجد سے یہ اعلان بھی کروایا گیا کہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے لیکن قرآن کی بے حرمتی کی وجہ سے اشتعال بڑھ چکا تھا اور 5 سے 6 ہزار کا مجمع مختلف ٹولیوں کی صورت میں جڑانوالہ کے مختلف علاقوں میں اکٹھا ہوا اور انہوں نے ایک اقلیت کی آبادیوں پر حملہ کیا-

جڑانوالہ،مبینہ طور پر قرآن پاک کی بے حرمتی،مشتعل افراد نے چرچ جلا دیا

جڑانوالہ کے گرجا گھروں کے انچارج بادری خالد مختار کا کہنا ہے کہ مشتعل ہجوم نے چھ گرجا گھروں کو نشانہ بنایا، ان کی اپنی رہائش گاہ پیرش پادری ہاؤس پر بھی حملہ کیا گیا مظاہرین دو گھنٹے تک ان کی رہائشگاہ کے باہر جمع رہے اور وہ بمشکل اپنے اہل خانہ کے ساتھ فرار ہونے میں کامیاب ہوئے،پادری خالد نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے متعدد بار پولیس کو بلایا لیکن وہ مدد کے لیے نہیں آئے-

Comments are closed.