مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی اہم پریس کانفرنس، قرضوں اور مختلف منصوبوں سے متعلق تمام تفصیلات بیان کر دیں
مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ اوردیگروفاقی وزرا نے پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ معاشی ٹیم ملک کی اقتصادی حالت کی بہتری کیلیے کوشش کر رہی ہے،
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پر 30ہزارارب کا قرضہ چڑھا ہوا تھا ، درآمدات میں کمی کرنٹ اکاونٹ خسارہ بہتر کیا گیا ، آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے پروگرام کو سراہا گیا، نجی سیکٹر کو بجلی گیس اورقرضوں میں سبسڈی دی گئی ، اقدامات کا مقصد ہے کہ نجی شعبہ روزگار کے مواقع بڑھائے، کفایت شعاری کے پروگرام میں سول حکومت کے اخراجات میں 50ارب روپے کمی کی، فوج کے اخراجات کو منجمد کیا گیا،کابینہ کی تنخواہیں کم کی گئیں ، قبائلی علاقوں کی ترقی کیلیے 150ارب روپے رکھے گئے ، درآمدات میں کمی کی وجہ سے بعض شعبوں کے ریونیو میں کمی بھی آئی، ٹارگٹ بڑھائے ہیں تاکہ ریونیو میں تاریخی سطح پراضافہ ہو ،
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہاکہ 250ارب کے منصوبے زراعت کے شعبے کے ہیں ، دوسیلولر کمپنیوں سے ایک دو روز میں حکومت کو 70ارب روپے ملے ہیں، ٹیکس دینےوالوں کی تعداد میں 27فیصد اضافہ ہواہے، ہر مہینے کی 16تاریخ کو برآمدکنندگان کو ٹیکس ریفنڈ کیے جائیں گے ، فیصلہ کیا گیا ہےبرآمدکنندگان کو فوری ٹیکس ریفنڈ کیے جائیں گے ، برآمدکنندگان کو ریفنڈ میں مشکلات آرہی تھیں ،
2015سے آج تک کےتصدیق شدہ سیلز ٹیکس ریفنڈکے احکامات دیے گئے ہیں، انکم ٹیکس میں 2015سےآج تک کےدرمیانےطبقےکے ریفنڈ مکمل واپس کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے، تاجروں اور انکم ٹیکس میں ریفنڈ کیے گئے ، پاکستان میں 19 لاکھ لوگ ٹیکس فائلر تھے ،ہماری حکومت میں تعداد 25لاکھ تک بڑھائی گئی، انہوں نے کہاکہ گردشی قرضے میں 28ارب روپے کی کمی لائی گئی ہے، گردشی قرضے میں ہر ماہ 38ارب روپے اضافہ ہورہا تھا ،
ان کا کہنا تھا کہ پاور سیکٹر میں چوری پکڑنے سے 100ارب روپے بچائے گئے ، ایل این جی پلانٹس کی پرائیویٹائزیشن سے 300ارب کا اضافہ ہوگا، دو سے 10ارب کے پراجیکٹ کی منظوری پی ڈی ڈبلیو میں ہی کرانے کا فیصلہ کیا، دس ارب سے بڑاپراجیکٹ ایکنک میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ،توقع ہے زرعی شعبے میں ترقی ساڑھے تین فیصد ہوگی ، پانچ سال کے دوران زرعی شعبے میں ترقی نہیں ہوئی بلکہ منفی میں تھی،معیشت کیلیے ٹارگٹ 2.4 فیصد رکھا ہے آسانی سے حاصل کرلیں گے، حکومت نے تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین تک منتقل کیا، ایکنک میں 579ارب روپے کے پراجیکٹس منظور کیے گئے ہیں،
مشیر خزانہ نے کہاکہ آٹے کی قیمت کنٹرول کیلیے ایک دو روز میں اسٹیک ہولڈرسے میٹنگ کی جائے گی ، ٹیکس وصولیاں مقررہ اہدا ف کے مقابلے میں 90فیصد پر آئیں ،جی آئی ڈی سی لانے کا مقصدکھاد کی قیمتوں میں کمی کرنا ہے ، وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہاکہ جی آئی ڈی سی پر سپریم کورٹ کا ہر فیصلہ قبول ہوگا ، جی آئی ڈی سی پر417ارب کی رقم کا فیصلہ سپریم کورٹ کرے گی ، ایکسپورٹ ریفنڈ میں ایف بی آر اہل کاروں کا کردا رختم کردیا گیا ہے ، مشیر خزانہ نے کہاکہ جی آئی ڈی سی پر حکومت کی رہ نمائی کیلیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،