مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے ہٹانے کی کوشش،بھارت کو لگا بڑا جھٹکا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کو سلامتی کونسل میں کشمیر کے مسئلہ پر ایک بار پھر منہ کی کھانی پڑی ہے، بھارت نے مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے ہٹانے کی کوشش کی جس کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔

نجی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے یکطرفہ طور پرنہیں ہٹایا جاسکتا اور ایجنڈے میں تبدیلی 15 رکنی کونسل کے متفقہ فیصلے سےممکن ہے۔ اطلاعات ہیں کہ بھارتی مندوب نے سیکیورٹی کونسل کے ایجنڈے سے مسئلہ کشمیر کو نکالنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے بعض پرانے ایجنڈا آئٹم مستقل ہٹائے جائیں۔

بھارت نے رواں ہفتے کے آغاز پر پاکستان کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک وفد موجود ہے جو بار بار خود کو بین الاقوامی امن میں اہم کردار ادا کرنے کی کوشش کرتا ہے، لیکن بدقسمتی سے یہ تسلیم کرنے میں ناکام ہے کہ یہ عالمی سطح پر بین الاقوامی شدت پسندی کا مرکز ہے۔ اقوام متحدہ میں بھارتی مندوب کا کہنا تھا کہ یہ وفد کونسل میں فرسودہ ایجنڈے کے آئٹم پر تبادلہ خیال کرنے پر زور دیتا ہے جسے تمام معاملات کے لئے مستقل طور پر کونسل کے ایجنڈے سے ہٹانے کی ضرورت ہے۔

بھارت مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے ہٹانے میں مسلسل ناکام ہورہا ہے۔ ایجنڈا آئٹم اس وقت ہٹایا جاسکتا ہے جب فریقین کے درمیان طے مسئلہ حل ہوجائے۔

لداخ میں چین کے ہاتھوں شرمناک شکست پر جنرل بخشی نے ایک سائیڈ کی مونچھیں کٹوا دیں

"پلیز گو بیک چائنہ” بھارتی فوج کے ترلے، بینر اٹھا لیے

جنگ کی تیاری کرو، چینی صدر کا فوج کو حکم

چائنہ نے لداخ کے قریب اپنے ایئر بیس کو مزید پھیلانا شروع کر دیا،جنگی طیارے بھی پہنچا دیئے

لداخ پر پنگے بازی پر چائنہ نے بھارتی فوج کو رگڑ دیا مگر کشمیر پر ہم احتجاج سے آگے نہ بڑھ سکے

بھارت کے سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہونے پر پاکستان کا ردعمل بھی آ گیا

چین بھارت کشیدگی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی بیان جاری کر دیا

خیال رہے مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل کی16 قراردادیں پاس کر چکی ہے اور پاکستان مسلسل سلامتی کونسل میں جموں و کشمیر کے معاملے پر بات چیت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

اقوام متحدہ مداخلت کرے، تقریر سے کچھ نہ ہوا تو دنیا کو پتہ چل جائے گا کشمیر میں کیا ہو رہا ہے، وزیراعظم

اسلامی ممالک کو کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی دکھانی ہوگی، وزیراعظم

بھارتی حکومت نے 5 اگست کو آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے فیصلے سے قبل اگست میں ہزاروں نیم فوجی دستوں کو جموں وکشمیر پہنچایا تھا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے مسلط کر دہ فوجی محاصر ہ جاری رہنے کی وجہ سے وادی کشمیر اور جموں اور لداخ خطوں کے مسلم اکثریتی علاقوں میں نظام زندگی بدستور مفلوج رہا اور لوگ شدید مشکلات سے دوچارہیں۔ وادی کشمیر میں دفعہ 144کے تحت عائدسخت پابندیوں ، بڑی تعداد میں بھارتی فوجیوںکی تعیناتی ، پری پیڈ موبائل فون، ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ سروسز بدستور معطل ہونے کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور وہ ایک دوسرے سے رابطہ بھی نہیں کرسکتے۔

کپتان ہو تو ایسا،اپوزیشن کی سازشوں کے باوجود وزیراعظم عمران خان کو ملی اہم ترین کامیابیاں

وزیراعظم عمران خان نے ٹرمپ سے کشمیر بارے بڑا مطالبہ کر دیا

وزیراعظم عمران خان سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

ہم اپنی سرزمین پرکسی دہشتگرد گروپ کوکام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، وزیراعظم

نائن الیون کے بعد پاکستان نے امریکہ کی جنگ میں شامل ہو کر بہت بڑی غلطی کی، وزیراعظم عمران خان

کشمیر سے متعلق سوال پر ٹرمپ نے کیا جواب دیا؟ جان کر ہوں حیران

مقبوضہ کشمیر میں دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں مظلوم اور نہتے کشمیریوں کے قتل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ وادی میں خوف کے سائے برقرار ہیں جبکہ سری نگر کی جامع مسجد سمیت دیگر مساجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی جاگتی۔ قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے اور وادی میں حالات تاحال کشیدہ ہیں اور وادی کا دنیا سے تعلق تاحال منقطع ہے۔کشمیریوں کونماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کے لیے ، سری نگرمیں جامع مسجد کے اطراف کی سڑکیں سیل ہیں۔ کشمیری  نماز جمعہ کی ادائیگی سے محروم ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں مین اسٹریم سیاسی جماعتوں سے وابستہ بیشتر لیڈران جن میں تین سابق وزرائے اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی بھی شامل ہیں، پانچ اگست سے مسلسل نظر بند ہیں . حریت رہنما سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، یاسین ملک، شبیر شاہ ،سیدہ آسیہ اندرابی و دیگر بھی نظر بند ہیں یا جیلوں میں ہیں

بھارت کا سلامتی کونسل کا غیرمستقل رکن بننا مودی کے یاروں کی مہربانی ہے،شہباز شریف

Comments are closed.