مزدورکی کم از کم ماہانہ تنخواہ 35ہزارکی جائے، آصف زرداری کی تجویز

0
42
zardari

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق صدر آصف زرداری مزدروں کی آواز بن گئے

سابق صدرمملکت پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے سربراہ آصف علی زرداری نے تجویز کیا ہے کہ محنت کشوں مزدوروں کی کم از کم ماہانہ تنخواہ 35000 ہزار مقرر کی جائے تاکہ مزدور محنت کش کی زندگی میں آسانیاں پیدا ہوں مزدور محنت کش کی 35000لازمی تنخواہ مقرر کرنے کا سرکاری سطح پر فیصلہ کیا جائے اصف زرداری نے مزید کہا ہے کہ حکومت عوام الناس کی مشکلات اور تکالیف کے ازالے کیلئے دورس اقدامات اٹھائے عوام الناس کے مسائل کو حل کرنا حکومت کی ترجیح ہونی چاہئے

واضح رہے کہ پاکستان میں مہنگائی بڑھ چکی ہے ، پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے مہنگائی میں بے تحاشا اضافہ ہو چکا ہے،ضروریات زندگی کی اشیا کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، آٹا بھی مہنگا ہوچکا ہے، دالیں، چاول گھی، ہر چیز کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جبکہ غریب کی آمدن میں کسی قسم کا کوئی اضافہ نہیں ہوا، مزدور کو مزدوری اتنی ہی مل رہی، آج آصف زرداری جو حکومت میں ہیں اور انکے بیٹے وزیر خارجہ ہیں، نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ مزدور کی کم از کم تنخواہ 35 ہزار کی جائے

:ہیلی کاپٹر حادثہ ، سوشل میڈیا پر اداروں کیخلاف مہم میں پی ٹی آئی ایکٹوسٹ ملوث نکلے

عارف علوی بھی اپنی غیرجانبداری سے ہٹ کر پارٹی کے چیئرمین عمران خان کے نقش قدم پر چل پڑے

تحریک عدم اعتماد کا خوف،وزیراعظم آزاد کشمیر کی پارلیمانی سیکرٹریز سمیت تمام ممبران اسمبلی پر گاڑیوں کی نوازشات

وزیراعظم‌ آزاد کشمیر تنویر الیاس سو دن میں ہی فلاپ،کارکردگی زیرو،اراکین بھی بول پڑے

فارن فنڈنگ کیس میں بھی عمران خان کو اب سازش نظر آ گئی، اکبر ایس بابر

شہباز گل کی گرفتاری پی ٹی آئی نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا

پاکستان پیپلز پارٹی جن جن ادوار میں حکومت میں رہی ان ادوار میں مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لئے کام ہوئے ہیں۔ 2008 سے 2013 تک پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت کے دور میں مزدوروں کے لئے بہت سے قانون سازی کی گئی۔ اسی دور میں محکمہ محنت کو صوبوں کے تحت کیا گیا۔ صوبہ سندھ میں محکمہ محنت صوبے کے پاس آنے کے بعد تاریخی قوانین بنائے گئے ہیں۔ اس حوالے سے محکمہ محنت میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے اور اس پر کام کیا جارہا ہے۔ پیپلزپارٹی کی اعلی قیادت سے لے کر کارکنوں تک نے ہمیشہ مزدوروں کے حقوق کی جدوجہد کی ہے اور مزدوروں کے لئے آواز بلند کی ہے۔جس ملک کا مزدور خوشحال ہوتا ہے وہاں کی صنعت ترقی کرتی ہے اور ملک کی معیشت بھی ترقی کرتی ہے اور ملک کے حالات بہتر ہوتے ہیں ۔

Leave a reply