مظلوم مسلمانوں کی قنوت نازلہ اور لاس اینجلیس

مظلوم مسلمانوں کی قنوت نازلہ اور لاس اینجلیس
از قلم غنی محمود قصوری
7 جنوری 2025 سے امریکی ریاست کیلیفورنیا کا علاقہ لاس اینجلیس جنگلی آگ لگنے سے جھلس کر راکھ ہو چکا ہے۔جنگل میں لگی آگ آبادی تک پہنچی اور آبادی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔لاس اینجلیس جو کہ ہالی وڈ کا مرکز ہے جہاں فلم انڈسٹری سمیت بہت سے وی آئی پی لوگ رہتے ہیں، اس وقت قابل رحم بنا ہوا ہے۔ اس وقت لاس اینجلیس اور اس کی ہمسایہ کاؤنٹیز میں 7 مختلف مقامات پر شدید آگ لگی ہوئی ہے جو تاحال بھڑک رہی ہے۔

سب سے پہلے ایٹون لاس اینجلیس میں 7 جنوری کو شام 6:18 بجے آگ بھڑکی اور پھر لاس اینجلیس سٹی میں رات 10:15 بجے آگ لگنا شروع ہوئی۔ یہ آگ ہرٹس فائر میں 10:30 بجے پہنچی اور پیلیسیڈز کے علاقے میں رات 10:38 بجے تک پہنچ گئی۔

کیلیفورنیا، لاس اینجلیس میں 1 اکتوبر سے جنوری تک اوسطاً 10 فیصد سے بھی کم بارش ہوئی، جس کے باعث خشک سالی پیدا ہوئی۔ اسی دوران 7 جنوری 2025 بروز منگل کو سمندری ہوائیں چلیں جو جنگلات میں پہنچ کر آگ لگنے کا سبب بنیں۔

سب سے زیادہ پیلیسیڈز میں آگ لگی جس نے تقریباً 23,000 ایکڑ رقبہ جلا کر راکھ کر دیا ہے۔پیلیسیڈز اور ایٹون میں آگ پر قابو پانے کی کوششیں کی گئیں، تاہم 60 سے 100 میل فی گھنٹہ چلنے والی تیز ہواؤں نے آگ کو مزید بھڑکا دیا ہے، جس پر ان علاقوں میں آگ اور زیادہ تیز ہونے کا خدشہ ہے۔آگ مشرق میں واقع برینٹ ووڈ میں گیٹی سینٹر آرٹ میوزیم کی طرف بڑھ رہی ہے، جس سے قوی امکان ہے کہ وہ بھی جل کر راکھ ہو جائے گا۔شدید آگ کے باعث محض ایٹون میں 12,000 گھر جل کر خاکستر ہو گئے ہیں اور 14,000 ایکڑ رقبہ جل چکا ہے۔

لاس اینجلیس میں آگ سے اب تک 24 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، تاہم ماہرین کے مطابق اصل تعداد تب سامنے آئے گی جب آگ مکمل طور پر بجھ جائے گی۔ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد ہزاروں میں ہو سکتی ہے۔اب تک اس آگ کے باعث 2 لاکھ سے زائد لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے ہیں، جبکہ ایک محتاط اندازے کے مطابق 15,000 مکانات جل کر خاکستر ہوئے ہیں اور 275 بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے، جس کے بڑھنے کا خدشہ ہے۔اس آگ میں امریکی صدر جو بائیڈن سمیت کئی نامور لوگوں کے گھر جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے ہیں۔

یہاں یہ بات واضح کرتا چلوں کہ لاس اینجلیس میں بہت زیادہ لوگ ہائی ایلیٹ کلاس ہیں، اور ان میں سے بیشتر وہ لوگ ہیں جو امریکی فوج کو باقاعدہ طور پر فنڈنگ کرتے ہیں تاکہ امریکی سامراج کو برقرار رکھا جا سکے اور امریکہ سپر پاور بن کر دنیا پر راج کرے۔مگر یہ لوگ شاید بھول گئے کہ دنیا بھر میں لوگ امریکہ کے خلاف قنوت نازلہ کرتے ہیں۔

غزوہ خندق کے موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عصر کی نماز قضا ہوئی تو آپ نے کفار پر بددعا کرتے ہوئے فرمایا:
مَلَأَ اللَّهُ قُبُورَهُمْ وَبُيُوتَهُمْ نَارًا
اللہ تعالیٰ ان کافروں کی قبروں اور گھروں کو آگ سے بھر دے۔(صحیح البخاری: 6033)

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ کفار پر آفات کا ٹوٹنا مقام شکر ہے، چاہیے کہ ان کے خاتمے کے لیے دعا کی جائے۔
(الشرح الصوتي لزاد المستقنع: 1660/1)

قنوت نازلہ نبی رحمت سے ثابت اور سنت ہے۔ آج اس سنت پر دنیا بھر کے مظلوم مسلمان عمل کرتے ہیں، خاص کر مسجد اقصیٰ میں جب بھی فلسطینی نماز پڑھتے ہیں، قنوت نازلہ لازم پڑھتے ہیں۔
اللہ نے ان معصوم نہتے مظلوم و مجبور مسلمانوں کی دعا قبول کی اور امریکہ پر آگ کا عذاب مسلط کیا ہے۔یہاں قنوت نازلہ کی دعا معہ ترجمہ رقم کر رہا ہوںامیر المؤمنین خلیفۃ المسلمین جناب حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ قنوتِ نازلہ میں یہ کلمات کہتے تھے:

"اللَّهُمَّ عَذِّبِ الْكَفَرَةَ، وَأَلْقِ فِي قُلُوبِهِمُ الرُّعْبَ، وَخَالِفْ بَيْنِ كَلِمَتِهِمْ، وَأَنْزِلْ عَلَيْهِمْ رِجْزَكَ وَعَذَابَكَ، اللَّهُمَّ عَذِّبِ الْكَفَرَةَ أَهْلَ الْكِتَابِ الَّذِينَ يَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِكَ، وَيُكَذِّبُونَ رُسُلَكَ وَيُقَاتِلُونَ أَوْلِيَاءَكَ.”

اے اللہ، کافروں کو عذاب دے، ان کے دلوں میں ڈر بٹھا دے، ان کی صفوں میں پھوٹ ڈال دے، اور ان پر اپنا قہر اور عذاب نازل فرما۔ اے اللہ، اہلِ کتاب کافروں کو عذاب دے جو تیرے راستے سے روکتے ہیں، تیرے رسولوں کو جھٹلاتے ہیں اور تیرے دوستوں سے لڑائی کرتے ہیں۔

اللہ دعائیں سنتا ہے اور مظلوموں کی مدد کرتا ہے۔ اللہ ظالموں کو بھی مہلت دیتا ہے تاکہ وہ ظلم سے باز آ جائیں اور اگر حد سے بڑھ جائیں تو پھر رب کی پکڑ بڑی شدید ہے۔

امریکہ کو معصوم و مظلوم مسلمانوں کی بددعائیں لے بیٹھی ہیں اور امید ہے امریکہ کے نقصان میں مزید اضافہ ہوگا، ان شاءاللہ۔

Comments are closed.