میڈیا مالکان نے بینک سے قرض لے لیا،ورکرز کو تنخواہ نہ دی تو آئندہ اشتہار نہیں ملے گا،وارننگ جاری

0
31

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت اطلاعات و نشریات سے پرائیوٹ چینلز کے اشتہارات کے واجبات کی ادائیگی،میڈیا ورکرز  اور صحافیوں کی تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کے علاوہ ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے کام کے طریقہ کار اور اسٹرکچر، سینیٹر مصدق مسعود ملک کے 8 جون2020 کو سینیٹ اجلاس میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے معاملہ برائے پاکستان کا غلط نقشہ براہ راست نشریات میں چلانے، سینیٹر رحمان ملک کے 28 ستمبر2018 کو سینیٹ اجلاس میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے معاملہ برائے پاکستان پیپلز پارٹی کے لیڈر کی الیکٹرانک میڈیا پر کرادر کشی، سینیٹر رحمان ملک کے 14 جنوری 2020 کو سینیٹ اجلاس میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے معاملہ برائے پی ٹی وی ٹاک شوز میں سیاسی جماعتوں کی یکساں نمائندگی، شالیمار ٹی وی کی کارکردگی، پروگرامز اور اسٹرکچر، ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ پبلکیشنز کی کارکردگی کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت اطلاعات و نشریات سے پرائیوٹ چینلز کے اشتہارات کے واجبات کی ادائیگی،میڈیا ورکرز اور صحافیوں کی تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیرکے معاملے کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری وزارت اطلاعات ونشریات اکبر حسین درانی نے کمیٹی کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ معاملہ کیبنٹ میں بھی اٹھایا گیا تھا۔2013 سے2018 تک کی 1.15 ارب روپے ادائیگی میں سے 1.004 ارب روپے ادا کر دیئے گئے ہیں، 99 فیصد ادائیگی ہو چکی ہے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ متعلقہ ایڈورٹائزنگ ایجنسیاں 15 فیصد کٹوتی کے بعد 85 فیصد متعلقہ میڈیا ہاؤسز کو ادائیگی کر دیتے ہیں۔میڈیا ورکرز کو ادائیگی کے حوالے سے بھی کیبنٹ اجلاس میں تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔ڈائریکٹر جنرل پی آئی او نے کمیٹی کو بتایا کہ میڈیا ورکرز کی طرف سے تنخواہوں کے حوالے سے شکایات آر ہی تھیں تمام ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں سے معاہدہ کرایا ہے کہ جو پیسے دیئے جا رہے ہیں ورکرز کی تنخوہواں کی ادائیگی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کی طرف سے ایک رعائیت بھی دی گئی تھی کہ اسٹیٹ بنک آف پاکستان آسان اقساط پر قرض فراہم کرے گا، جس پر نامی گرامی نیوز پیپرز کے اداروں نے بھی قرض لیا ہے اور ہم نے تمام میڈیا اداروں کو خطوط بھی لکھے ہیں کہ ورکرز کی تنخواہوں کی ادائیگی کی جائے اور وارننگ بھی دی ہے کہ اگر ورکرز کو تنخواہوں نہیں دی گئی تو آئندہ اشتہار نہیں دیا جائے گا۔

صحافیوں نے کیا پنجاب اسمبلی سمیت دیگر سرکاری تقریبات کے بائیکاٹ کا اعلان

بلاول کا آزادی صحافت کا نعرہ، سندھ میں 50 سے زائد صحافیوں پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج

فردوس عاشق اعوان نے سنائی صحافیوں کو بڑی خوشخبری جس کے وہ 19 برس سے تھے منتظر

2020 میڈیا ورکرز کی آسانیوں کا سال، فردوس عاشق اعوان نے سنائی بڑی خوشخبری،کیا قانون لایا جا رہا ہے؟ بتا دیا

پی ٹی وی میں اچھے لوگوں کو پیچھے اور کچرے کو آگے کر دیا جاتا ہے، ایسا کیوں؟ قائمہ کمیٹی

بسکٹ آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے اس کے اشتہار میں ڈانس کیوں؟ اراکین پارلیمنٹ نے کیا سوال

میرے پاس کوئی اختیار نہیں، قائمہ کمیٹی اجلاس میں چیئرمین پیمرا نے کیا بے بسی کا اظہار

میڈیا کو حکومت نے اشتہارات کی کتنی ادائیگیاں کر دیں اور بقایا جات کتنے ہیں؟ قائمہ کمیٹی میں رپورٹ پیش

تحریک انصاف کے خلاف ن لیگ کے اشتہارات کی ادائیگی کس نے کی؟ فیصل جاوید کا انکشاف

حکومت کے حق میں آرٹیکلز لکھنے پر اشتہارات ملتے ہیں، قائمہ کمیٹی میں انکشاف

قائمہ کمیٹی کا اجلاس،تنخواہیں کیوں نہیں دی جا رہیں؟میڈیا ہاﺅسز کے اخراجات اور آمدن کی تفصیلات طلب

میں نے صدر عارف علوی کا انٹرویو کیا، ان سے میرا جھوٹا افیئر بنا دیا گیا،غریدہ فاروقی

فواد چودھری، تھپڑ کے بعد صحافیوں کو دھمکیاں، ،متنازعہ ترین بیانات،کیا واقعی کرائے کا ترجمان ہے؟

پی ٹی وی کے پاس پرانے کیمرے، سپیئر پارٹس نہیں ملتے،قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف

پی ٹی وی سپورٹس پر اینکرز کی دس دس گھنٹے کی تنقید ، قائمہ کمیٹی نے تجزیوں کو غیر معیاری قرار دے دیا

فلم پالیسی کو بہت جلد عملی جامہ پہنایا جائے گا، قائمہ کمیٹی تعاون کرے گی: سینیٹر فیصل جاوید

پاکستان کے علاقے کو دشمن ملک کے ساتھ دکھانا بہت بڑا جرم،قائمہ کمیٹی نے پی ٹی وی سے کیا جواب طلب

ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا کیا کر رہا ہے؟ قائمہ کمیٹی نے بریفنگ مانگ لی

موجودہ دور کے ڈرامے صرف خواتین کیلئے بنائے گئے جو بے حیائی پھیلا رہے ہیں،قائمہ کمیٹی

سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اس حوالے سے جو قانونی سقم ہیں ان کو دور کیا جائے اور میڈیا ورکرز کی تنخواہوں کی ادائیگی کے حوالے سے موثر میکنزم بنایا جائے اور بغیر معاہدے کے ورکرز کو تقرر نہ کیا جائے۔ادائیگی کے عمل کو تیز کیا جائے۔ وزارت اطلاعات ونشریات اس حوالے سے ایف بی آر کے ساتھ اقدامات اٹھائے۔

پی ٹی وی اور اے پی پی ملازمین کے لئے بڑی خوشخبری

Leave a reply