پیرامیڈیکل سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی طرف سے چترالی قیادت کو جمعرات تک کا وقت دیا گیا ہے کہ فوری طور پر پیرامیڈیکل اسٹاف کی تقریروں سے پابندی ہٹایا جائے بصورت دیگر ہم سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق چترال میں پیرامیڈیکل اسٹاف کی تقریریوں پر پابندی لگے تین سے چار سال گزر گئے مگر تاحال حکومت اور متعلقہ اداروں کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے متعدد امیدوار آج بھی شدید زہنی ازیت سے دوچار ہیں۔۔ کبھی پابندی کا بہانہ بنایا جاتا ہے تو کبھی دوبارہ NTS کا راگ الاپ کر امیدواروں کو مزید پریشان کیا جا رہا جوکہ انتہائی تشویشناک امر ہے اور انتہائی شرمناک عمل ہے
۔خیبر پختوانخواہ کے دیگر اضلاع میں مذکورہ شعبے میں سالانہ بھرتیاں کی جاتی ہیں نہ ہی NTSکے مسلہ ہوتاہے اور نہ ہی کوئی پابندی عائد کی جاتی ہے۔ مگر بدقسمتی سے چترال کے عوام کیساتھ کلاس فور سے لیکر پیرامڈیکل اسٹاف تک سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے ۔ جو کہ ناقابل برداشت سلوک ہے ہم اس حوالے سے تمام متعلقہ اداروں اور سیاستدانوں کو آخری پیغام دینا چاہتے ہیں کہ فوری طور پر تقریروں سے پابندی ہٹایا جائے۔ بصورت دیگر ہم احتجاج اور دھرنا دینے پر مجبور ہو جائیں گے۔