رحیم یارخان کے میگا کرپشن اسکینڈل کی تحقیقات کا آغاز بڑے نام زد میں آنے کا خدشہ ۔۔۔ تہلکہ خیز رپورٹ

0
34

 رحیم یارخان ( ) تین صوبوں کے سنگم پر واقع پنجاب کے آخری ضلع رحیم یارخان میں آٹا ، چینی ، گندم اسکینڈل کے مرکزی کردار پی ٹی آئی ایم پی ایز چوہدری محمد شفیق آف چناب گروپ ، چوہدری آصف مجید اور پاکستان  فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب کے صوبائی صدر چوہدری عبدالرئوف مختار پچھلے کئی مہینوں سے خبروں کا موضوع بنے ہوئے ہیں، مافیا راج کہلانے والے اس گروپ کا تین صوبوں کے سنگم پر آٹا ، گندم ، چینی اور ایرانی تیل کی اسمگلنگ ، بلیک مارکیٹنگ اور ذخیرہ اندوزی پر مکمل کنٹرول ہے ، یہی گروپ آٹے میں چاول کے برادے نکو کی ملاوٹ کے دھندے کا بھی سرغنہ  کہلاتا ہے ، پچھلے 12 برسوں سے اس مافیا راج کا رحیم یارخان میں بجلی چوری اور بجلی کے ناجائز کنکشنوں کے نیٹ ورک پر بھی مکمل غلبہ ہے، پہلے انہوں نےمسلم لیگ ن میں شامل ہونے کی وجہ سے 10 سال تک اندھیر نگری مچائے رکھی ، پچھلے ڈیڑھ دو برسوں سے پی ٹی آئی میں ہونے کی وجہ سے انہوں نے لاقانونیت اور میگا کرپشن کی انتہا کر رکھی ہے ، اس مافیا راج کے چہیتے میپکو افسروں و اہلکاروں کی ٹرائیکا ، ایکسیئن عاصم رشید ( انچارج ڈی سی ایم )  ، ایل ایس محمد مدثر (انچارج ایس ڈئ او چوک بہادر پور سب ڈویژن)  اور ایل ایس مُعوّذالرحمٰن ( انچارج ایس ڈی او جناح سب ڈویژن) نے بھی پچھلے 12 برسوں سے  اندھیر نگری مچا رکھی ہے ، ایک ماہ قبل شہری عبدالوحید بھٹی نے رحیم یارخان میں غیر قانونی ہائوسنگ وکمرشل اسکیموں ، کمرشل پلازوں ، کمرشل مارکیٹوں، پیٹرول پمپوں اور مختلف کاٹن جننگ فیکٹریوں ، فلور ملز اور دوسرے صنعتی و کمرشل اداروں کو بجلی کے غیر قانونی کنکشنز دینے کے کالے دھندے میں اربوں روپے کی لوٹ مار کی نشاندہی کی اور اس گروہ کے سرغنہ ایل ایس محمد مدثر کیخلاف نامزد درخواست ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا  کو دی، میپکو ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا بحران کی وجہ سے اس درخواست کی تحقیقات میں کچھ  تاخیر ہو گئی ، تاہم دو روز قبل ایف آئی اے ملتان ، میپکو ملتان اور ایس ای میپکو رحیم یارخان کی طرف سے نامزد کیئے گئے افسران اور ٹیکنیکل اہلکاروں کی ایک 12 رکنی ٹیم نے ضلع رحیم یارخان کا تفصیلی دورہ کیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی چوری و میگا کرپشن میں ملوث  اس گروپ کے  سُرغنہ  محمد مدثر کو بھی پابند کیا گیا تھا ، وہ بھی انکوائری ٹیم کے ساتھ رہے جس نے انسپکٹر ایف آئی اےعبدالوکیل کی سربراہی میں کم وبیش ساڑھے 6 گھنٹے تک منٹھار روڈ ، کاچھا روڈ سے چوک بہادر پور تک مختلف ہائوسنگ وکمرشل اسکیموں ، کمرشل پلازوں ، کمرشل مارکیٹوں، پیٹرول پمپوں ، مختلف کاٹن جننگ فیکٹریوں ، فلور ملز اور دوسرے صنعتی اداروں کو مبینہ طور پر دیئے گئے بجلی کے غیر قانونی کنکشنوں کی موقع پر جا کر انکوائری کی اور تصاویر بھی بنائیں ، میپکو ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک ایک کھمبے پر پچاس پچاس غیر قانونی بجلی میٹر لگے دیکھ کر انکوائری ٹیم ششدر رہ گئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے حکام نے پچھلے 12 برسوں کے دوران دیئے گئے سیکنڑوں ٹرانسفارمروں اور ہزاروں گھریلو وکمرشل بجلی میٹرز کے  کنکشنز کا سٹیٹس چیک کرنے کیلئے میونسپل کارپوریشن رحیم یارخان سے نقشہ جات کی منظوری کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک ایک غیر قانونی ہائوسنگ اسکیم میں سیکڑوں غیر قانونی بجلی کنکشن دیئے گئے ، یہ گروپ بڑے پیمانے پر بجلی چوری کروانے اور چوری شدہ  یونٹ عام صارفین پر ڈالنے کے مکروہ دھندے میں بھی ملوث ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پچھلے 12 برسوں کے دوران  محمد مدثر ، عاصم رشید اور مُعوّذالرحمٰن پر مشتمل اس کرپٹ ٹرائیکا کا کئی بارشکایتی تبادلہ ہوا ، کئی بار انکوائریاں ہوئیں لیکن چونکہ انہیں مافیا راج اور اُس کے ریجنل گاڈ فادر کی سرپرستی حاصل تھی جو پہلے ن لیگ میں شامل تھے اور اب پی ٹی آئی کا حصہ ہیں اس لیئے میپکو رحیم یارخان میں ایکسیئن اور ایس ای کی سینئر ترین پوسٹوں پر کام کرنے والے افسران بھی  ان کا کچھ نہ بگاڑ سکے ، جس کسی افسر نے اس کرپٹ ٹرائیکا پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کی، مافیا راج والوں نے اُلٹا اسی کا تبادلہ کروا دیا ، میپکو ذرائع کا کہنا ہے کہ رحیم یارخان میں فلور ملز ، کاٹن فیکٹریوں ، پیٹرول پمپوں ، کمرشل پلازوں ، کمرشل ارکیٹوں ، چکن کنٹرول شیڈز اور دوسرے بڑے کاروباروں کو بڑے پیمانے پر بجلی چوری کروانے والے مافیا راج اور ان کی فرنٹ مین اس ٹرائیکا نے پچھلے 12 برسوں کے دوران اتنی لوٹ مچائے رکھی ہے کہ جس کا کوئی اندازہ بھی نہیں لگایا جا سکتا ، میپکو ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر اس میگا اسکینڈل کی تفصیلی تحقیقات ہو تو اس میگا کرپشن اسکینڈل کے تحت 12 برسوں میں کی گئی لوٹ مار کی مجموعی مالیت 3 ارب روپے سے بھی تجاوز کر جائیگی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کرپٹ ٹرائیکا نے اس میگا کرپشن سے اکھٹے ہونے والے اپنے حصے کے کروڑوں روپے پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر چوہدری عبدالرئوف مختار ، پی ٹی آئی کے صوبائی پارلیمانی سیکرٹری چوہدری محمد شفیق آف چناب گروپ ، پی ٹٰی آئی ایم پی اے چوہدری آصف مجید اور ایوان صنعت وتجارت رحیم یارخان کے موجودہ وسابق صدور چوہدری محمد شفیق آف علیم گروپ اور چوہدری اکرام الحق آف ریشم سیڈ کے مختلف کاروباروں میں انویسٹ کر رکھے ہیں ، اس بجلی چور  گروپ کے سرغنہ محمد مدثر کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ مافیا راج کے ریجنل گاڈ فادر چوہدری محمد شفیق آف چناب گروپ کا منہ بولا بیٹا بھی بنا ہوا ہے ، محمد مدثر کئی برس تک المختار فلور ملز میں المختار کریانہ سپلائرز گروپ کے ہیڈ آفس میں بھی بیٹھتا رہا ہے جو چینی ، گندم ، گھی پر سٹے اور  ذخیرہ اندوزی وبلیک مارکیٹنگ کا ضلع کا سب سے بڑا خفیہ اڈہ کہلاتا تھا ، اس کے بعد اس گروپ نے ایرانی تیل کی اسمگلنگ اور بلیک مارکیٹنگ میں بھی مل کر کروڑوں ارہوں روپے کی سرمایہ کاری کی ، یہ بجلی چور گینگ اور اس کے سرپرست مافیا راج والوں کا آٹے میں چاول کے برادے نکو کی ملاوٹ کا بھی بہت بڑا نیٹ ورک ہے یہ لوگ کراچی اور اندرون سندھ  سے موٹے  چاول کا برادہ 800 سے 11000 روپے من خریدتے ہیں اور پھر 1600 سے 2000 روپے من ریٹ والے آٹے میں مکس کر کے عام آدمی کی جیب پر ہر ماہ کروڑوں روپے کا ڈاکہ ڈالتے ہیں ، چاول کے برادے نکو کی کراچی اور اندرون سندھ سے خریداری اور مافیا راج کے چھ سات بڑے ” گھرانوں”  کی 36 کے قریب فلور ملزمیں اس کی سپلائی کے دھندے میں  صوبائی پارلیمانی سیکرٹری عشروزکواۃ چوہدری محمد شفیق آف چناب گروپ کے کزن چوہدری ممتاز ، پی ٹی آئی ایم پی اے چوہدری آصف مجید کے برادرنسبتی چوہدری محمد شفیق آف علیم گروپ اور پاکستان فلور ملز ایسوی ایشن کے صوبائی صدر چوہدری عبدالروف مختار کے سگے بھائی چوہدری محمد ریاض فرنٹ مین کا کردار ادا کرتے ہیں ، ایرانی تیل کی اسمگلنگ و ڈسٹری بیوشن میں چوہدری آصف مجید اور چوہدری نعیم شفیق جبکہ گندم ، آٹے اور چینی کی اسمگلنگ و ذخیرہ اندوزی میں چوہدری عبدالروف مختار، چوہدری محمد شفیق آف چناب گروپ اور چوہدری محمد اکرام الحق آف ریشم سیڈ کا کردار مرکزی نوعیت کا ہے ، مافیا راج نے پچھلے چار پانچ سالوں سے زرعی ادویات اور پولٹری کے شعبے میں اپنی انویسٹمنٹ بھی بڑھا دی ہے ، اس شعبے میں ریٹائرڈ ڈی ایس پی خالد مسعود بھٹی اور ایل ایس محمد مدثر مل کر مافیا راج کے فرنٹ مین ہیں اور انہوں نے جمال الدین والی روڈ پر سی پیک موٹر وے  کے قریب کروڑوں روپے کی انویسٹمنٹ سے ایگری فارمز اور پولٹری فارم کے جدید کنٹرول شیڈ بھی بنا رکھے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ایف آئی اے کی تحیقیقات کا دائرہ وسیع ہوگیا توبات  شیطان کی آنت کی طرح پھیلے اس لٹیرے نیٹ ورک کے اربوں روپے کے ناجائز اثاثوں تک جا پہنچے گی ، اور ان میں سے کوئی بھی  اپنے اس اربوں روپے کے دھندے کی منی ٹریل پیش نہیں کر سکتا ، کیونکہ ایکسیئن عاصم رشید ( انچارج ڈی سی ایم )  ، ایل ایس محمد مدثر (انچارج ایس ڈئ او چوک بہادر پور سب ڈویژن)  اور ایل ایس مُعوّذالرحمٰن ( انچارج ایس ڈی او جناح سب ڈویژن)، انسپکٹر اظہر اقبال ( پی آر او ٹو ڈی پی او رحیم یارخان) ، انسپکٹر مسلم ضیا (سابق ایس ایچ او تھانہ کوٹسبزل)  اور ریٹائرڈ ڈی ایس پی خالد مسعود بھٹی سمیت درجنوں  سول وپولیس افسران اور تحصیلداروں و پٹواریوں  کے  کروڑوں روپے کے "غیر مرئی اثاثوں” کو اس مافیا راج نے اپنے اربوں روپے کے مختلف کاروباروں میں "ٹیکنیکل کور” دے رکھا  ہے، چنی گوٹھ ۔ ظاہر پیر ، کوٹسمابہ ،اقبال آباد ،  منٹھار ، خانپور ، صادق آباد اور رحیم یارخان میں مختلف کمرشل وہائوسنگ اسکیموں اور زرعی زمینوں میں بھی اس مافیا راج کی اربوں روپے کی بھاری سرمایہ کاری ہے ، اس  مافیا راج میں شامل ایک ایک گھرانے کی پانچ پانچ چھ چھ فلور ملز ، کاٹن فیکٹریاں ، پیٹرول پمپس اور پیسٹی سائیڈ  و سیڈ کمپنیاں اس کے علاوہ ہیں ،۔

Leave a reply