محکمہ تعلیم پنجاب نے محکمہ ماحولیات کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے اسکولوں کے اوقات کار میں تبدیلی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے۔ یہ فیصلہ لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس کی بلند سطح، جو کہ 150 تک پہنچ چکی ہے، کے پیش نظر کیا گیا ہے۔محکمہ تحفظ ماحول پنجاب نے فضائی آلودگی میں اضافے کے باعث اہم اقدامات کی ہدایات جاری کی ہیں۔ ان ہدایات کے مطابق، لاہور میں 28 اکتوبر سے 31 جنوری تک اسکولوں کے اوقات صبح 8:45 بجے سے پہلے شروع نہیں کیے جائیں گے۔ اسکولوں میں اسمبلی اور کلاس رومز کی سرگرمیاں اندرون عمارت کروائی جائیں گی، جبکہ آؤٹ ڈور سرگرمیوں کو معطل کیا جائے گا۔محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کے کھلنے کا وقت صبح 8:45 بجے سے پہلے نہیں ہوگا۔ یہ اوقات کار کی تبدیلی 28 اکتوبر سے 31 جنوری تک نافذ رہے گی، جس کا مقصد طلباء کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
محکمہ تحفظ ماحول پنجاب نے عوام کو اسموگ سے بچنے کے لیے حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عوام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ لازمی طور پر ماسک کا استعمال کریں، گھروں کی کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں، اور زیادہ دیر کھلی جگہوں پر نہ رہیں۔اس کے علاوہ، 31 جنوری 2025 تک لاہور میں ہر قسم کی آتشبازی پر پابندی بھی عائد کردی گئی ہے۔ مریم اورنگزیب، وفاقی وزیر برائے اطلاعات، نے کہا ہے کہ یہ حفاظتی اقدامات شہریوں کو اسموگ کے منفی اثرات سے بچانے کے لیے کیے گئے ہیں۔یہ اقدامات اسموگ کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر کیے گئے ہیں، جو کہ صحت کے لیے مضر ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس صورتحال میں، حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو عوامی صحت کی بہتری کی جانب ایک مثبت قدم سمجھا جا رہا ہے۔
Baaghi Digital Media Network | All Rights Reserved