کورونا وائرس، مہمانوں کے ساتھ شو کرنے پر ندا یاسر کو تنقید کا سامنا

پاکستانی حکومت اور ماہرین صحت عوام کو زیادہ سے زیادہ گھروں تک محدود رہنے اور کسی بھی جگہ کم سے کم جمع ہونےکی تلقین کرتے دکھائی دے رہے ہیں ایسے میں معروف مارننگ شو میزبان ندا یاسر کو اپنے شو میں ایک ساتھ کئی مہمانوں کو بلانے اور ان کے ساتھ پروگرام کرنے پر تنقید کا سامنا ہے
باغی ٹی وی:معروف مارننگ شو میزبان ندا یاسر کو اپنے شو میں ایک ساتھ کئی مہمانوں کو بلانے اور ان کے ساتھ پروگرام کرنے پر تنقید کا سامنا ہے اگرچہ ندا یاسر نے اپنے مارننگ شو کے آغاز میں کورونا وائرس کا ذکر کیا
ندا یاسر نے 16 مارچ کو میک اپ مقابلے کا آغاز کرنے سے قبل ہی شو میں بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں لوگ سماجی دوری اختیار کر رہے ہیں اور عوام گھروں تک محدود ہوگئی ہے
ندا یاسر کا کہنا تھا کہ پرانے زمانے میں جب جنگیں لگتی تھیں یا جنگوں کا خطرہ ہوتا تھا تو اس وقت بھی لوگ گھروں تک محدود ہوجاتے تھے تاہم اس وقت بھی گھروں میں محدود رہ جانے والے افراد کو خوش رکھنے کے لیے کسی ایک شہری کی ذمہ داری ہوتی تھی کہ وہ عوام کو انٹرٹین کرے اس کے لئے خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا جاتا تھا
علاوہ ازیں ندا نے کورونا وائرس کی وجہ سے گھروں میں محدود رہ جانے والے یورپی ملک اٹلی کے عوام کا ذکر بھی کیا اور بتایا کہ کس طرح وہ گھروں میں قید رہنے کے باوجود گھروں کی بالکونی سے نکل کر میوزک آلات بجا کر ایک دوسرے کو محظوظ کرتے رہے اور گانے گاتے رہے
اس کے بعد ندا یاسر نےتقریبا ایک درجن سے زائد میک اپ آرٹسٹ اور دیگر افراد کو پروگرام کے اسٹیج پر مدعو کیا اور لوگوں کو بتایا کہ اگر وہ ایسا نہیں کریں گے تو لوگ ڈر جائیں گے اور کورونا وائرس کے ڈر کو ختم یا کم کرنے کے لیے لازمی ہے کہ وہ گھروں تک محدود افراد کو انٹرٹینمنٹ فراہم کریں بعد ازاں ندا یاسر نے میک اپ آرٹسٹوں کا مقابلہ کروایا اور ان کا مقابلہ تین دن تک جاری رہا اداکارہ کے کہا کہ اس وقت ہم ایک دوسرے کے لئے ہمدردی کا باعث بنیں
انہوں نے کہا یہ وہ وقت ہے جس وقت ہم ایک دوسرے کو ریلیکس کر کے اپنا فرض پورا کریں گے یہ وہ وقت ہے کہ ہم نے ایک دم افواہیں نہیں پھیلانی بلکہ ہم نے افواہوں کو بڑھنے سے روکنا ہے اور آپ کا دھیان ادھر ادھر بھٹکانا ہے کیونکہ مصیبتیں تو آتی ہیں زندگی اسی کا نام ہے
پروگرام میں شامل ہونے والے تمام مہمان اور خود میزبان نے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے کوئی بھی حفاظتی انتظام نہیں کر رکھا تھ حیران کن بات یہ ہےکہ مقابلے میں شرکت کے لیے خانیوال سے آنے والی میک اپ اآرٹسٹ کو جب کھانسی آئی تو میزبان نے ان سے کہا کہ اگر زیادہ کھانسی ہے تو فیس ماسک پہن لیں جس پر انہوں نےکہا کہ نہیں انہیں معمولی کھانسی ہے
میزبان اور مہمانوں کی جانب سے احتیاطی تدابیر کے بغیر ٹی وی اسکرین پر آنے اور لوگوں کو یہ پیغام دینا کہ کورونا جیسی بیماریوں سے ڈر کے مارے گھروں تک محدود رہنے کا مطلب یہ نہیں کہ کوئی انٹرٹینمنٹ ہی نہ کی جائے یہ غلط ہے جیسے مشورے دینے پر ندا یاسر کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر پاکستان کی چند فلموں اور ڈراموں کی شوٹنگ بھی روک دی گئی ہے سینما ز اور شادی ہال تعلیمی ادارے بند کر دیئے گئے ہیں مذہبی اجتماعات پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے جبکہ پاکستان سپر لیگ کے سیمی فائنل اور فائنل کو بھی روک دیا گیا ہے
امریکی مالز میں پاکستانیوں کے علاوہ سب گورے چھٹیوں پر تھے گورے تو ڈرپوک نکلے حرامانی