’ آپ یہ چاہ رہے تھے کہ میں اپنے کپڑے پھاڑ کر ڈانس شروع کردوں؟‘پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب کی میزبانی کرنے والے احمد گوڈیل برس پڑے

0
27

لاہور:’ آپ یہ چاہ رہے تھے کہ میں اپنے کپڑے پھاڑ کر ڈانس شروع کردوں؟‘پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب کی میزبانی کرنے والے احمد گوڈیل برس پڑے،اطلاعات کےمطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے پانچویں ایڈیشن کی افتتاحی تقریب میں میزبانی کے فرائض انجام دینے والے احمد گوڈیل نے ناقدین کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’محنت کر حسد نہ کر‘۔

خیال رہے کہ پی ایس ایل فائیو کی افتتاحی تقریب گزشتہ روز کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی جس میں احمد گوڈیل کی میزبانی کو شائقین کرکٹ نے بالکل بھی پسند نہیں کیا اور سوشل میڈیا پر ان کا خوب مذاق بھی اڑایا گیا۔اب احمد گوڈیل نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ تنقید ضرور کریں لیکن تنقید برائے اصلاح ہونی چاہیے اور میرے خاندان کو اس میں شامل نہ کیا جائے۔

 

https://www.instagram.com/p/B8y4Xd4J74_/

ایک ٹی وی شو میں گفتگو کرتے ہوئے احمد گوڈیل نے ناقدین سے سوال کیا کہ ’آپ کیا چاہ رہے تھے کہ میں کیا کروں؟ کیا آپ یہ چاہ رہے تھے کہ میں اپنے کپڑے پھاڑ کر ڈانس شروع کردوں؟ یا آپ یہ چاہ رہے تھے کہ میں گانا گاؤں یا اسٹینڈ اپ کامیڈین کی طرح آپ کو تفریح کراؤں؟ میں گراؤنڈ ہوسٹ ہوں اور میں اپنا کام کررہا تھا‘۔

احمد گوڈیل نے کہا کہ فخر عالم پی ایس ایل فائیو کی افتتاحی تقریب کے اصل میزبان تھے، مجھے تو معلوم بھی نہیں تھا کہ جب میں اسٹیج پر ہوں گا تو وہ بھی براہ راست نشر ہوگا کیوں کہ میرا کام پرفارمنسز شروع ہونے سے قبل پونے چھ سے 7 بجے تک کراؤڈ کو پرجوش رکھنا تھا۔

گوڈیل نے کہا کہ کسی نے فیس بک پر میرا نمبر لیک کردیا جس کے بعد مجھے ملک بھر سے کالز موصول ہوئیں اور لوگوں نے مجھ سے بدتمیزی کی۔گوڈیل نے کہا کہ اگر میں آپ کو پسند نہیں تو ٹھیک ہے کوئی بات نہیں لیکن کم سے کم میری فیملی کو تو اس میں شامل نہ کریں انہوں نے آپ کا کیا بگاڑا ہے۔

گوڈیل نے کہا کہ لوگوں کو اندازہ نہیں کہ اتنے بڑے مجمع کے سامنے لائیو پرفارم کرنا کتنا مشکل ہوتا ہے، جو کچھ آپ نے یاد کیا ہوتا ہے وہ سب بھول جاتا ہے، میں اپیل کرتا ہوں کہ میری محنت کا مذاق مت اڑائیں، میں ایک فنکار ہوں اور اس مقام تک پہنچنے میں میری کئی برسوں کی محنت ہے۔

گوڈیل نے کہا کہ ان کی والدہ پوری رات سو نہیں سکیں کیوں کہ سوشل میڈیا پر میرے خلاف میمز کا نہ رکنے والا سلسلہ چل رہا تھا۔ جب لوگ کسی کا مذاق اڑاتے ہیں اور دوسرے لوگ صرف اپنی خوشی کیلئے وہ میمز شیئر کرتے ہیں تو انہیں اندازہ نہیں کہ اس سے اس شخص اور اس سے وابستہ افراد کو کتنا صدمہ ہوتا ہے۔

قبل ازیں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر بھی احمد گوڈیل نے ناقدین کو جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’ان سب لوگوں کو شاباش جو صرف حسد میں میرا مذاق اڑارہے ہیں اور ان سے یہ بات ہضم نہیں ہورہی کہ کیسے کوئی اس مقام پر پہنچ گیا لیکن اس کے پیچھے میری محنت اور غیر متزلزل عزم ہے‘۔انہوں نے مزید لکھا کہ ’آپ کی محبت، نفرت، عزت بے عزتی اور سپورٹ کا شکریہ۔۔۔ محنت کر حسد نہ کر‘۔

Leave a reply