اسلام آباد: اقتصادی سروے 2025 کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح اپریل میں صرف 0.3 فیصد ریکارڈ کی گئی جو کہ گزشتہ 60 سالوں کی کم ترین سطح ہے۔ اس دوران معاشی ترقی کے متعدد مثبت اشارے سامنے آئے ہیں جس سے ملکی معیشت میں استحکام کی امید بڑھ گئی ہے۔
مالی سال 2025 میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ اپریل 2025 میں مہنگائی صرف 0.3 فیصد رہی جو گزشتہ دہائیوں کے دوران کم ترین سطح ہے۔ اس کے علاوہ حقیقی شرح نمو 2.68 فیصد تک پہنچ گئی جو معیشت کی مضبوطی کا مظہر ہے۔فی کس آمدنی میں اضافہ ہوا،اقتصادی سروے کے مطابق فی کس آمدنی 1824 امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے جو کہ پچھلے مالی سال کے 1662 ڈالر کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔ یہ ترقی ملک کی مجموعی معاشی بہتری کا ثبوت ہے۔کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1.9 ارب ڈالر رہنے کے باوجود سرپلس میں تبدیلی کے آثار نظر آ رہے ہیں، جس سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔مالیاتی خسارہ کم ہو کر 2.6 فیصد رہ گیا ہے جبکہ بنیادی مالیاتی توازن میں بہتری آ کر 3.0 فیصد ہو گئی ہے، جو مالی نظم و ضبط کی علامت ہے۔سرمایہ کاری میں 13.8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ بچت سے جی ڈی پی کا تناسب مالی سال 2025 میں 14.1 فیصد تک بڑھ گیا جو گزشتہ مالی سال کے 12.6 فیصد کے مقابلے میں نمایاں بہتری ہے۔
زرعی شعبے میں 0.56 فیصد اضافہ ہوا تاہم بڑی فصلوں کی پیداوار میں کمی دیکھی گئی۔سروسز کے شعبے میں 2.91 فیصد ترقی ہوئی، اور یہ شعبہ 58.40 فیصد کے ساتھ جی ڈی پی کا سب سے بڑا حصہ بنا ہوا ہے۔صنعتی شعبے نے 4.77 فیصد ترقی کی، جس میں مینوفیکچرنگ کی بحالی اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ٹیکسٹائل سیکٹر میں 2.2 فیصد، ہوزری میں 7.6 فیصد، کوک اور پیٹرولیم میں 4.5 فیصد، اور فارماسیوٹیکل شعبے میں 2.3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ٹیکس ریونیو میں 25.8 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 9.14 ٹریلین روپے تک پہنچ گیا۔نان ٹیکس ریونیو میں بھی 68 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 4.23 ٹریلین روپے رہا۔کل ریونیو 13.37 ٹریلین روپے ریکارڈ کیا گیا۔اخراجات میں 18.3 فیصد اضافہ ہوا اور مالی سال 2025 میں کل اخراجات 14.59 ٹریلین روپے تک پہنچ گئے۔ترقیاتی اخراجات میں 32.6 فیصد اضافہ ہوا، جو 1.54 ٹریلین روپے رہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ "جی ڈی پی میں اضافہ معیشت کی ترقی کی واضح علامت ہے۔ مالی نظم و ضبط اور سرمایہ کاری میں اضافے نے ملک کی معیشت کو مستحکم کیا ہے۔”