مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں. شاہ محمود قریشی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں۔
سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ افراط زر کی شرح 42 فیصد کو چھو رہی ہے اور لوگ بجلی کے بل ادا نہیں کر پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں تیل کی قیمتوں میں کمی آئی لیکن یہاں بڑھا دی گئی اور کسانوں میں سکت نہیں رہی کہ وہ ٹیوب ویل کے بلوں کی ادائیگی کر سکیں۔
پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ وفاق کو عوام کی مشکلات کے آزالے میں کوئی دلچسپی نہیں اور وفاقی حکومت کی ساری توجہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف مقدمے درج کرنے پر مرکوز ہے جبکہ مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دیں ہیں.
دوسری جانب ایک رپورٹ کے مطابق: سری لنکا کے بعد جنوبی ایشیائی علاقائی ممالک میں جولائی 2022 میں سی پی آئی (صارف قیمت کا اشاریہ) پر مبنی افراط زر کی وجہ سے پاکستان 24.9 فیصد کو چھو کر دوسرے نمبر پر ہے۔ سری لنکا میں افراط زر 60.8 فیصد کو چھوچکی ہے۔
بھارت میں میں اس وقت افراط زر کی شرح 6.7 فیصد جبکہ نیپال میں یہ 8.08 فیصد کے آس پاس ہے۔ مالدیپ میں مہنگائی کا عفریت جون 2022 میں 5.2 فیصد پر ہے۔ بنگلہ دیش میں مہنگائی کی سالانہ شرح جون 2022 میں بڑھ کر 7.56 فیصد ہوگئی جو پچھلے مہینے 7.42 فیصد تھی۔ بھوٹان میں مہنگائی کی شرح مئی میں بڑھ کر 5.95 فیصد ہوگئی جو اپریل 2022 میں 5.79 فیصد تھی۔
علاوہ ازیں کچھ اور ممالک بھی ہیں جہاں مہنگائی پاکستان سے زیادہ تھی جیسا کہ ایران میں مہنگائی 54 فیصد اور ترکی میں 79.6 فیصد رہی۔ پاکستان میں حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ پی او ایل اور اشیاء کی بین الاقوامی قیمتوں نے مقامی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافہ کیا لیکن مزید گہرائی سے تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے جس کی وجہ سے کچھ دوسرے عوامل نے بھی افراط زر کو بڑھاوا دیا۔
جبکہ پیداواری صلاحیت میں کمی اور وزارتوں، محکموں، صوبائی حکومتوں کے ساتھ ساتھ مسابقتی کمیشن آف پاکستان اور دیگر کے غیر موثر کردار نے بھی مقامی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافہ کیا۔