شوبز انڈسٹری میںہ راسگی نئی بات نہیں ہے ، بہت ساری لڑکیاں اس لئے بھی چپ رہتی ہیں کہ کہیں ان کا کیرئیر نہ خراب ہوجائے. لیکن بہت ساری ایسی لڑکیاں ہوتی ہیں جو اپنے ساتھ ہونے والی ہراسگی پر آواز اٹھاتی ہیں مہرین شاہ بھی انہی میں سے ایک ہیں. انہوں نے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک وڈیو جاری کی جس میںانہوں نے کہا کہ مجھے کام کے لئے پاکستانی ڈائریکٹر احسان زیدی نے رابطہ کیا اور انہی کے توسط سے میں بالکو جو کہ آزبائیجان کا شہر ہے وہاں شوٹنگ کے لئے پہنچ گئی وہاں ایک انڈین پرڈیوسر راج گپتا نے مجھے ہراس کیا میرے سامنے عجیب و غریب باتیں کیں
میںسب کو اگنور کرتی گئی ، انہوں نے ایک نارمل وڈیو بنانے کو کہا اس میںمیرا ہاتھ پکڑ لیا جس پر میں نے کہا کہ یہ کیا کررہے ہیں جس وقت میں ان سے یہ کہہ رہی تھی اس وقت احسان زیدی موجود تھے اور وہ مکمل طور پر خاموشی اختیار کئے رکھے انہوں نے راج گپتا کو کسی طور منع نہیںکیا. جو کہ اخلاقیات کے دائرے میںنہیںآتا.میں یہ وڈیو اس لئے بنا رہی ہوں کہ جن لڑکیوں نے ان کے ساتھ کام نہیںکیا وہ سوچ سمجھ کر کام کریں . میں نہیں چاہتی کہ جس پریشانی سے میں گزری ہوں اس سے باقی لڑکیاں بھی گزریں.