میری سیاست مختلف، سندھ اب نفرتیں نہیں محبتیں بانٹ رہا ہے، مصطفیٰ کمال

0
33

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہھے کہ کراچی سے لیکر کشموراور کشمیر تک لوگ جانتے ہیں میری سیاست سب سےمختلف ہے،

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ملیر ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مراعات والی سیاست کو ٹھکرا کر سیاست میں آیا، سیٹیں حاصل کرنا سب کا خواب ہوتا ہے، میں دنیا کے بڑے شہرکا میئر رہا، سینیٹر بنا، ساڑے پانچ سال باقی تھے پھر بھی ٹھکرادیا سب کچھ لات ماردی، کراچی کے لوگ جانتے ہیں سچ بولنے کی سزا موت ہوا کرتی تھی ہم نے ہمت کی، پاکستان کے لوگ دیکھ لیں ہم نے کتنی بڑی قربانی دی، آج بہت آسان ہے بات کرنا اس وقت مشکل تھا، لوگ الیکشن نتائج سے ہمیں ناکام قرار دیتے ہیں، میں کہتا ہوں میں کامیاب ہوگیا ہوں کیوں کہ شہداء قبرستان میں لاشیں دفن ہونا بند ہوگئیں، اب کورنگی اورلیاری میں مورچہ بند فائرنگ نہیں ہوتی، اب سندھ کی علحد گی کی کوئی بات بھی کرے تولوگ اب ان کو سنجیدہ نہیں لیتے سندھ میں اب نفرتیں پیدا نہیں ہورہیں،

مصطفیٰ‌ کمال نے کہاکہ ہم نے اپنی جانوں کانظرانہ پیش کیا ہے یہ کانٹوں بھراسفر تھا ہم سرخرو ہوئے، تیس سال تک لوگ لڑتے رہے نفرتیں رہی آج سندھ ایک ہے لیکن سندھ کے لوگوں کی زندگیاں بدتر ہیں، خاموشی پر اللہ ہم سے پوچھے گا ظالم وہ ہے جوظلم پر خاموش ہے، میں نے اپنی خاموشی توڑی ہے، آدھے سے زیادہ سندھ ہیپاٹائیٹس بی اورسی کا مریض ہے بچےغذا کی کمی کاشکار ہیں،
پاکستان میں ایک کروڑ بچے عمرکے حساب سے پرورش نہیں پاتے، عوام سے زیادہ طاقتورکوئی نہیں ہم ایک دوسرے کے خلاف استعمال ہوگئے صحیح سمت میں نہیں سوچیں گے تو نقصان کریں گے، ایم کیوایم اپنی ناکامی کاملبہ سندھ حکومت پر ڈالتی ہے اورجاگ مہاجر جاگ کا نعرہ لگاتے ہیں
صاف پانی نہیں دے سکے، کچرہ نہیں اٹھاسکے صوبہ بنائیں گے، گیارہ سال سے ایم کیوایم طاقت میں رہے پانی مانگو کہتے ہیں اختیارنہیں ہے، ان کولنڈن کا میئر بنائو تواس کو لالوکھیت بنا دیں گے، انہوں نے کہاکہ سندھ میں سات لاکھ سرکاری ملازمین ہیں، کیا سرکاری ملازمتوں سے مسائل حل ہوجائیں گے، سب سیاست چل رہی ہے، اس راج کو اب ختم ہونا ہوگا مجھے سیاست کرنی ہوتی تو کہتا یہ سندھیوں کی حکومت ہے، کچرااٹھانے والا محکمہ اپنے پاس رکھا ہوا ہے، رشوت لینے والا کسی کا نہیں ہوتا لوگوں نے سب کو آزما لیا تین دفعہ ایم کیوایم کو پیپلزپارٹی کے خلاف استعمال کیا گیا،
کیا اس وقت اکثریتی جماعت ایم کیوایم کا وزیراعلی نہیں بنایا جاسکتا تھا،

انہوں نے کہاکہ مجھے جہاں مہاجر ہونے پر فخر ہے اتنا سندھ پر بھی ہے میں سندھیوں کوانصارکا درجہ دیتا ہوں، سندھیوں کے بڑوں نے ہمارے آباو اجداد کو گلے لگایا سندھ پورے ملک کو چلا رہا ہے، سندھ کا 95 فیصد روینیو کراچی پیدا کرتا ہے میں نے بابابھٹ کو پینے کا پانی دیا وہاں کوئی اردو بولنے والا نہیں رہتا۔ اکیس بچے کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے دومعصوم بچوں کی وڈیو پر افسوس تک کا اظہار نہیں کیا گیا، عمران خان نے بائیس انسانی جانوں کے نقصان پر ایک فون تک نہ کیا کے الیکٹرک کو، صفائی مہم کا نام ہی غلط ہے ہم نہیں کہتے کہ حکومت کیسے بنی جیسے تیسے بن گئی ہے، پر کچھ تو کام کریں، کیا سندھ میں پی ٹی آئی حکومت بننے تک کام نہیں کیا جائیگا، حکمران احساس کریں، بشرہ زیدی کیس کی وجہ سے شہر 35سال تک آگ میں جھلستا رہا، کرنٹ سے بچہ جاں بحق ہوتا ہے ماں بات دیکھتے رہ جاتے ہیں حکمران عوام کے غضب سے ڈریں بے حسی ختم کریں،

Leave a reply