اسلام آباد: میٹرو بسوں میں دکھم پیل روکنے میں عملہ ناکام جبکہ مسافر پریشان

جڑواں شہروں میں آمدورفت کیلئے میٹرو بس ایک بہترین سروس ہے لیکن متعدد مسافروں نے شکایت کی ہے کہ میٹرو بس اسٹیشنوں پر موجود عملہ دن بدن بڑھتی دھکم پیل کو روکنے میں ناکام نظر آتا ہے راولپنڈی کے ایک شہری ذوالقرنین چودھری نے باغی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے شکایت کی کہ اکثراوقات دفاتر، کالجز اور جامعات میں حاضری اور چھٹی کے وقت زیادہ رش کی وجہ سے میٹرو بسوں میں دھکم پیل نظر آتی ہے اور اس رش میں بعض اوقات قیمتی سامان جیسے موبائل فون وغیرہ چوری ہونے کا بھی خطرہ ہوتا ہے

میٹرو بس اسٹیشن پر موجود ایک سیکورٹی اہلکار نے باغی ٹی وی کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ: اس دھکم پیل کے ذمہ دار مسافر خود ہیں کیونکہ ہم تو انہیں کہتے رہتے ہیں کہ بس بھری ہوئی ہے اور اترنے والی سواریوں کو اترنے دو جبکہ آپ اگلی بس جس میں جگہ ہو بیٹھ جانا لیکن متعدد لوگ ہماری اس بات کو نظرانداز کرتے ہوئے زبردستی بس میں گھس جاتے ہیں۔ اب اگر کوئی زبردستی بس میں گھس جاتا ہے تو ہم اس کا کیا کرسکتے ہیں؟

ایک اور شہری نے بتایا کہ میں اسلام آباد کا رہائشی ہوں اور ایک محکمے میں ملازمت کرتا ہوں اور آنے جانے کیلئے اکثر اوقات میٹرو بس استعمال کرتا ہوں اور یقینا بدنظمی کے ذمہ دار مسافر ہیں لیکن کیا انتظامیہ کا کام انہیں بدنظمی اور دھکم پیل سے روکنا نہیں ہے؟
نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز اسلام آباد کی طالبہ ماہ نور نے باغی ٹی وی کو بتایا کہ: بطور خاتون مجھے میٹرو میں خاص کر صبح جامع میں جاتے وقت اور پھر واپسی پر تکلیف ہوتی ہے کیونکہ یہ وقت جامعات کی چھٹی کا ہوتا یے اور اس میں کوئی شک نہیں ہمارے ہاں دھکم پیل پڑھے لکھے جاہل ہی کرتے ہیں، لیکن جو عملہ ان چیزوں کو قابو کرنے کیلئے میٹرو اسٹیشنوں پر تعینات ہے وہ صرف تماشائی بنا رہتا ہے۔
انہوں نے میٹرو انتظامیہ کو مشورہ دیاکہ: اس بارے میں انتظامیہ کو ایک لائحہ عمل بنانا چاہئے اور جو سواری اسکی خلاف ورزی کرے اسے جرمانہ کیا جائے.

Leave a reply