میشل اوباما ٹرمپ کی حلف برداری تقریب میں شریک نہیں ہوں گی

mishal

امریکی سابق خاتون اول، میشل اوباما، آئندہ ہفتے ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہیں کریں گی، ان کے دفتر نے منگل کے روز اس بات کی تصدیق کی، لیکن اس فیصلے کی کوئی وضاحت فراہم نہیں کی۔

باراک اوباما کے دفتر کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا: "سابق صدر باراک اوباما 60 ویں حلف برداری کی تقریب میں شرکت کریں گے۔ سابق پہلی خاتون میشل اوباما آئندہ حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہیں کریں گی۔”ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت نہ کرنا ایک روایت سے انحراف ہے، کیونکہ اس تقریب میں عموماً سابق صدور اور ان کی بیویاں حصہ لیتی ہیں۔ سابق صدر جارج ڈبلیو بش اور لورا بش حلف برداری میں شرکت کریں گے، جب کہ ذرائع کے مطابق سابق صدر بل کلنٹن اور ہیلری کلنٹن بھی اس تقریب میں موجود ہوں گے۔

میشل اوباما گزشتہ ہفتے سابق صدر جمی کارٹر کے لیے منعقدہ یادگاری تقریب میں بھی شریک نہیں ہوئیں اور وہ ہوائی میں موجود رہیں۔ تاہم، سابق صدر باراک اوباما اس تقریب میں شریک ہوئے اور واشنگٹن کی نیشنل کیتھیڈرل میں ٹرمپ کے ساتھ بیٹھ کر پروگرام کے آغاز کے دوران ان سے بات چیت کی۔دیگر سابق پہلی خواتین، بشمول ہیلری کلنٹن اور لورا بش، اس تقریب میں شریک ہوئیں۔

میشل اوباما نے ماضی میں کھل کر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے، جنہیں انہوں نے اپنے خاندان کی حفاظت کو خطرے میں ڈالنے والا قرار دیا تھا۔2017 میں، میشل اوباما نے ذاتی اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے، ٹرمپ کے پہلے صدارتی انتخاب میں کامیابی کے بعد، ان اور ملانیا ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس میں چائے کی دعوت دی تھی۔بعد ازاں، میشل اوباما نے ٹرمپ کی حلف برداری کے موقع پر اس تجربے پر بات کرتے ہوئے کہا: "وہ لمحے آنسوؤں سے بھرے ہوئے تھے، لیکن پھر اس اسٹیج پر بیٹھ کر میں نے جو کچھ دیکھا، وہ ہمارے نمائندہ نظریات کے برعکس تھا۔ اس اسٹیج پر کوئی تنوع نہیں تھا، کوئی رنگ نہیں تھا، اور امریکہ کے وسیع تر احساس کی عکاسی نہیں ہو رہی تھی۔”

یہ بھی یاد رہے کہ 2021 میں، ٹرمپ اور ان کی اہلیہ ملانیا ٹرمپ نے صدر جو بائیڈن کی حلف برداری میں شرکت نہیں کی تھی، کیونکہ ٹرمپ نے 2020 کے انتخابات میں جیتنے کے اپنے جھوٹے دعوے کیے تھے۔

بھارت میں روسی خاتون کو ہراسانی کا سامنا

جنوبی کوریا کے معزول صدر یون سک یول گرفتار

Comments are closed.