معاشرتی ناسور (دہشتگردی).تحریر محمد طلحہ بغدادی

دہشت گردی معاشرے کا وہ واحد مسئلہ ہے جو کسی بھی قوم اور ملک کے لیے بدنامی کے ساتھ ساتھ ملک و قوم کی تنزلی کا سبب بنتی ہے، دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، دہشت گردی ایک برائی ہے یہ ایک بڑا گناہ ہے دہشت گردی کے لفظ سے ہی اسکا مطلب لگایا جاسکتا ہے کہ اپنے مکروہ اور ناپاک مقاصد کے لیے خوف و ہراس پیدا کر کے لوگوں پر رعب طاری کر کے اپنا اثر و رسوخ قائم کیا جاسکے
دہشت گردوں کے دل مردہ، دماغ اور صلاحیت عقل سے عاری ہوتی ہے یہ انسانی روپ میں چٔھپے وہشی بھیڑیے ہوتے ہیں دہشتگردی کا مسئلہ پوری دنیا کے لیے مشترک ہے
بدقسمتی سے پاکستان کو بھی اس ناسور، برائی، ( دہشت گردی) سے سامنا رہا ہے گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان دہشت گردی کی جنگ سے نبردآزما ہے، پاکستان ملک میں امن کی خاطر دہشتگردوں سے جنگ کررہا ہے
پاکستان اور پاکستانی قوم کو دہشت گردوں نے بدنام کرنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی، دہشت گردوں نے اپنی ناکام، اور ناپاک کاروائیوں کی بدولت بازاروں، دینی درسگاہوں، حتیٰ کہ مساجد تک نہیں چھوڑی، حالانکہ ہمارے قرآن پاک میں ارشاد ہے
ترجمہ:
کہ جس نے ایک انسان کا قتل کیا اس نے پوری انسانیت کو قتل کیا
اگر دینِ اسلام اسکی مکمل نفی کررہا ہے تو ناجانے دہشت گرد اس اہم فرمان کو جھٹلا کر کیوں اس میں کود پڑتے ہیں
ہر مذہب میں دہشت گردی کو حرام قرار دیا گیا ہے
جتنے بھی صحیفے اتارے گئے چاروں آسمانی کتابوں ( تورات، انجیل، زبور، قرآن پاک) کسی میں بھی دہشت گردی کی اجازت نہیں دی گئی بلکہ محبت، امن اور بھائی چارے کا سبق اور پیغام دیا گیا
میں یہ بات سمجھنے سے قاصر ہوں کہ دہشت گرد کونسی مخلوق یا پھر کونسے جہان سے ہیں جو آئے روز اپنے ناپاک عزائم کرتے ہیں لوگوں کی زندگی اجبیران کرتے ہیں معاشرے میں نفرت کی ہوا کو بھڑکاتے ہیں

گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان میں دہشت گردی عروج پر رہی دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی صورتحال کے باعث پاکستان کو بدنام کیا جاتا رہا، جان بوجھ کر اور سوچی سمجھی سازش کے تحت پاکستان کو دہشتگردی کی جنگ میں دھکیلا گیا جس کی وجہ پاکستان کو اسکی بھاری قیمت چکانا پڑی
یہ وہ دہشت گردی ہی تھی جس کے لیے پاکستانی فورسز نے دن رات ایک کر کے پاکستان کو اندرونی و بیرونی چیلنجوں سے نمٹانے کے لیے بلا خوف نڈر ، بہادر اور بے باک بن کر بے پناہ قربانیاں دی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے ملک کی خاطر شہید ہونے کو ترجیح دی تاکہ پاکستان کو امن و امان کا گہوارہ بنا سکیں، ملک کو امن کی جانب گامزن کرسکیں ، تاکہ ملک کو ترقی کی جانب پروان چڑھا سکیں، تاکہ پاکستان کا مستقبل نیک شگون ثابت کرسکیں
تاکہ پاکستانی قوم سکون، سٔکھ، اور چین کی زندگی بسر کر سکیں
الحمدللہ سکیورٹی فورسز کی کامیاب کوششوں کے باعث
آج پاکستان میں امن و امان کی صورتحال ہے مساجد، عبادت گاہیں دہشت گردی سے پاک ہیں ہر پاکستانی سکون و اطمینان کی زندگی بسر کررہا ہے کھیلوں کے میدان آباد ہیں، دنیا بھر کی ٹیمیں پاکستان میں کھیلنے کو ترجیح دے رہی ہیں، بلوچستان امن کا گہوارہ بن چکا، کراچی کے لوگ قربانیوں کی بدولت سکون کی فضاء میں جی رہے ہیں، خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کا جڑ سے خاتمہ کردیا گیا

دہشتگردوں کے ناپاک عزائم مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے باعث دہشتگرد اپنے منطقی انجام کو پہنچ چکے ہیں عالمی برادری پاکستان کی دہشت گردوں کے خلاف کوششوں اور قربانیوں کو سراہ رہی ہے، پاکستان کو امن کی جگہ قرار دیا جارہا ہے،
دہشت گردی کی جنگ میں پاکستانی سکیورٹی فورسز جن میں پولیس، ایف سی، رینجرز، اور افواجِ پاکستان نے دہشتگردوں سے نمٹنے کے لیے مکمل حکمتِ عملی کے ساتھ پروگرام تشکیل دیا اور اسکی بدولت ملک امن و امان، سلامتی، اور سکون کا مرکز بنا، انکی لازوال قربانیاں قوم پر احسان ہیں پاکستان کو اس دہشتگردی سے پاک کرنے کے لیے جتنی بھی قربانیاں دی گئی قوم اپنے شہداء کی مقروض ہے

بے شک شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے ایک سپاہی شہید ہوکر ہی قوم کو امن کی زندگی میسر کرتا ہے قربانی دے کر ہی ملک کا سہارا بنتا ہے

ایک ایک قربانی قوم شہیدوں کی یاد رکھی ہوئی ہے شہید اس ملک کا سرمایہ ہیں، فخر ہیں، ہمارے سروں کے تاج ہیں،

دعا ہے کہ اللّٰهُ پاکستان کو امن کا گہوارہ بنائے اور ہمارے جوانوں کی غیبی امداد فرمائے آمین

Leave a reply