مظفرآباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مودی سرکار پاکستان پر دوبارہ حملہ آور ہونے کے لیے سو بار سوچے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مظفر آباد میں بھارتی حملے میں شہید اور زخمی افراد کے اہل خانہ میں رقومات کے چیکس تقسیم کئے، شہید کے اہلخانہ کو ایک کروڑ روپے اور زخمیوں کو دس سے بیس لاکھ روپے دیئے گئے جو لوگ رہ گئے ہیں انہیں بھی زرتلافی مل جائے گا، تقریب میں وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام اور دیگر افراد نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ چند دن قبل پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ایسی جنگ چھڑی جو کسی بھی وقت خطرناک رخ اختیار کرسکتی تھی جس کے نتائج بھیانک ہوتے، پہلگام کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے مگر ہندوستان نے اس کی آڑ میں پاکستان پر بے بنیاد الزامات کی بوچھاڑ کردی۔
پی آئی اے کا لاہور سے پیرس کیلیے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان
انہوں نے کہا کہ ہم نے پوری دنیا کو باور کرایا کہ یہ جھوٹا الزام ہے اور سازش کا حصہ ہے جو خطے کے امن کو برباد کرسکتا ہے، چنانچہ ہم نےواقعے کی عالمی تحقیقات کا مطالبہ اورتعاون کی پیشکش کی مگر ہندوستان کو یہ ہضم نہ ہوا اور اس نے آزاد کشمیر اور پاکستان کے مختلف علاقوں میں نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جواب میں پاکستان نے نہتے شہریوں کے بجائے بھارتی کے چھ جہاز گرائے جن میں رافیل اور مگ 29 شامل تھے، الفتح میزائل نے ہندوستان کو چھٹی کا دودھ یاد دلایا، مگر ہندوستان باز نہ آیا اور پاکستان پر حملے جاری رکھے، ہندوستان کو غرور تھا کہ دنیا کی طاقتیں اس کے ساتھ کھڑی ہوگئیں مگر ایسا نہ ہوا۔
صرف پاگل ہی 24 کروڑ انسانوں کا پانی روکنے کا سوچ سکتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے جوابی حملے کے بعد آرمی چیف نے مجھے فون کرکے پیغام دیا کہ بھارت سیز فائر کرنے یعنی گھٹنے ٹیکنے کے لیے تیار ہے، اب مودی سرکار پاکستان پر دوبارہ حملہ آور ہونے کے لیے سو بار سوچے گی، ہماری تینوں افواج مل کر بھارت کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں، تینوں افواج نے اس موقع پر آج 1971 کا بدلہ لے لیا۔
پاکستان کے خلاف افغانستان استعمال کرنے کی مودی سرکار کی ناکام کوشش