مودی سرکار پر تنقید کی سزا ،خاتون صحافی رعنا ایوب کی 1 کروڑ روپے سے زائد رقم ضبط

0
56

مودی سرکار پر تنقید کی سزا ،خاتون صحافی رعنا ایوب کی 1 کروڑ روپے سے زائد رقم ضبط

بھارتی خاتون صحافی رعنا ایوب کو مودی سرکار کی ہندوانتہا پسند پالیسیوں پر تنقید کی سزا،بھارتی خاتون صحافی رعنا ایوب کی ایک کروڑ روپے سے زائد کی رقم ضبط کرلی گئی،

بھارتی تحقیقاتی ایجنسی نے مسلمان صحافی پر منی لانڈرنگ کا الزام لگا کر رقم ضبط کی،بھارتی خاتون صحافی رعنا ایوب کو ماضی میں قتل کی دھمکیاں بھی ملتی رہی ہیں،

بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق ایجنسی کے ذرائع نے بتایا کہ اس نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (PMLA) کے تحت رعنا ایوب اور اس کے خاندان کے نام پر فکسڈ ڈپازٹ اور بینک اکاؤنٹس کو منسلک کرنے کا ایک عارضی حکم جاری کیا ہے۔ کسی پراپرٹی کو منسلک کرنے کا مطلب ہے کہ اسے منتقل، تبدیل یا منتقل نہیں کیا جا سکتا۔

رعنا ایوب نے ابھی تک ان الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

رعنا ایوب کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ ستمبر میں اتر پردیش کی غازی آباد پولیس کی طرف سے درج کی گئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ یا ایف آئی آر پر مبنی ہے، ایک وکاس سنکرتیان – جو "ہندو آئی ٹی سیل” نامی ایک این جی او کے بانی اور غازی آباد کے اندرا پورم کے رہائشی ہیں۔ انہوں نے رعنا ایوب کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا

مالیاتی جرائم کی تحقیقات کرنے والی ایجنسی کو پتہ چلا ہے کہ صحافی نے 2020 اور 2021 کے درمیان خیراتی مقاصد کے لیے Ketto نامی آن لائن کراؤڈ فنڈنگ ​​پلیٹ فارم کے ذریعے ₹ 2.69 کروڑ سے زیادہ جمع کیے تھے۔رعنا ایوب نے تب کہا تھا کہ "کیٹو کے ذریعے موصول ہونے والے پورے عطیہ کا حساب ہے اور ایک پیسے کا بھی غلط استعمال نہیں کیا گیا”۔

بھارتی تحقیقاتی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے نوٹ میں کہا گیا کہ "کیٹو پر رعنا ایوب کے ذریعے کل 2,69,44,680 روپے کے فنڈز اکٹھے کیے گئے۔ یہ رقوم اس کی بہن اور والد کے بینک کھاتوں میں نکلوائی گئی تھیں، بعد میں ساری رقم محترمہ کے اکاؤنٹ میں "منتقل” کر دی گئی۔ رعنا ایوب نے تقریباً 31 لاکھ روپے کے اخراجات کے دستاویزات جمع کرائے، تاہم، دعویٰ کیے گئے اخراجات کی تصدیق کے بعد، ایجنسی نے کہا کہ اصل اخراجات صرف ₹17.66 لاکھ ہیں۔ الزام لگایا گیا کہ رعنا ایوب کی جانب سے امدادی کاموں پر اخراجات کا دعویٰ کرنے کے لیے کچھ اداروں کے نام پر جعلی بل تیار کیے گئے تھے

بھارت: وزیر تعلیم کامدھیہ پردیش میں بھی طالبات کےحجاب پر پابندی عائد کرنے کا عندیہ

بھارت میں حجاب پرپابندی کے خلاف احتجاج ، تعلیمی ادارے3 روز کے لئے بند

 مودی یاد رکھ حجاب مسلمان خواتین کا حق ہے:با حجاب طالبات پرحملوں کی مذمت کرتے ہیں

:بھارتی تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی، ملالہ نےہندووں کی مذمت کی بجائے حمایت کردی 

ہندو انتہا پسندوں کی باحجاب نہتی مسلمان طالبہ کو ہراساں کرنے کی کوشش، لڑکی کے اللہ اکبر کے نعرے

بھارتی ریاست کرناٹک کے ایک اورسرکاری کالج میں باحجاب طالبات کوداخل ہونے سے روک دیا گیا۔

 بھارت میں مسلمانوں کی زندگیاں اجیرن ،طالبات پولیس کیڈٹ کے حجاب کرنے پرپابندی

قبل ازیں رعنا ایوب کو قتل اور ریپ کی دھمکی دینے والے ملزمان کو پولیس نےد و روز قبل گرفتار کیا ہے،ممبئی سائبر پولیس نے رعنا ایوب کو ٹویٹر اور انسٹا گرام پر ریپ اورقتل کرنے کی دھمکی دینے والے نوجوان کو گرفتار کیا،دھمکی دینے والے 24 سالہ نوجوان کو بھوپال سے گرفتار کیا گیا ہے جس نے معروف بھارتی صحافی ومصنف رعنا ایوب کو ریپ اور جان سے ماردینے کی دھمکی دی تھی ۔ ملزم کی شناخت سدھارتھ سریواستو کے طور پر کی گئی ہے۔

سدھارتھ نے صحافی کو دھمکی دی تھی اور خبردار کیا تھا کہ اگر اس نے اپنا کام بند نہ کیا تو وہ اسے ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد جان سے مار ڈالے گا۔پولیس کے مطابق ملزم نے جعلی انسٹاگرام اکائونٹ بنا رکھا تھا۔

رعنا ایوب کی جانب سے سوشل میڈیا پر کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنے پر ہندو انتہاپسند انکی جان کے دشمن بن گئے،اور انہیں قتل اور عصمت دری کرنے کی دھمکی دی گئی، رعنا ایوب نے دھمکیوں بارے پولیس کو اطلاع دے دی ہے جس پر ممبئی کے کوپر کھپرنے پولیس اسٹیشن نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے

رعنا ایوب نے جب پولیس کو شکایت درج کروائی تو مقامی پولیس افسر انکے گھر آئے اور معلومات حاصل کیں، رعنا ایوب کا کہنا ہے کہ کل وہ تھانے میں اپنا بیان ریکارڈ کروائیں گی اور دھمکیوں کی نقول جو فیس بک، انسٹا گرام، ٹویٹر پر ملیں وہ پولیس کو دیں گی.

واضح رہے کہ رعنا ایوب کو2020 کے میک گل نامی عظیم ایوارڈسے نوازاگیاتھا۔انھوں نے گجرات کے 2002 کے مسلم کش فسادات پولیس کی جانب سے کئے جانے والے انکاؤنٹر پر تحقیقاتی کتاب بھی لکھی ہے.

گجرات کا "قصائی” مودی دہلی میں مسلمانوں پر حملے کا ذمہ دار ،بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنے لگیں

دہلی میں پولیس بھی ہندوانتہا پسندوں کی ساتھی، زخمی تڑپتے رہے، پولیس نے ایمبولینس نہ آنے دی

دہلی جل رہا تھا ،کیجریوال سو رہا تھا، مودی سن لے،ظلم و تشدد ہمیں نہیں ہٹا سکتا، شاہین باغ سے خواتین کا اعلان

دہلی میں ظلم کی انتہا، درندوں نے 19 سالہ نوجوان کے سر میں ڈرل مشین سے سوراخ کر دیا

دہلی تشدد ، خاموشی پرطلبا نے کیا کیجریوال کے گھر کا گھیراؤ، پولیس تشدد ،طلبا گرفتار

امریکا سمیت متعدد ممالک کی دہلی بارے سیکورٹی ایڈوائیزری جاری

دہلی فسادات، 42 سالہ معذور پر بھی مسجد میں کیا گیا بہیمانہ تشدد

دہلی فسادات کا ذمہ دار کون؟ جمعیت علماء ہند نے کی نشاندہی

دہلی فسادات اور 2002 کے گجرات فسادات میں گہری مماثلت،ہندوؤں کی دکانیں ،گھر کیوں محفوظ رہے؟ سوال اٹھ گئے

دہلی فسادات، کوریج کرنیوالے صحافیوں کی شناخت کیلیے اتروائی گئی انکی پینٹ

دہلی، اجیت دوول کا دورہ مسلمانوں کو مہنگا پڑا، ایک اور نوجوان کو مار دیا گیا

دہلی فسادات میں امت شاہ کی پرائیویٹ آرمی ملوث،یہ ہندوآبادی پر دھبہ ہیں، سوشل ایکٹوسٹ جاسمین

دہلی فسادات،مسلمان جی رہے ہیں خوف کے سائے میں، مذہبی شناخت چھپانے پر مجبور،خواتین نے حجاب اتار دیا

حجاب کیوں پہنا؟ طالبات کو سرکاری سکول میں داخل ہونے سے روک دیا گیا

گھونگھٹ ، جینز یا حجاب یہ فیصلہ کرنا خواتین کا حق ہے،مسکان کو خراج تحسین

Leave a reply