موجودہ چیف الیکشن کمشنر کی نگرانی میں عام انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے،عمران خان

0
32

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان ان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے پنجاب میں ضمنی الیکشن کروایا انہیں سزا دینی چاہیے۔لاہور کے لبرٹی چوک میں پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کو ہرانے کا ہر حربہ استعمال کیا گیا۔

عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کو بتایا کہ سینیٹ الیکشن میں 30 سالوں سے پیسہ چلتا ہے، عدالت نے رولنگ دی کہ ویری فائی ایبل ووٹ ہونا چاہیے۔ جتنا پیسہ پنجاب کے ضمنی الیکشن میں چلا، اس کی ماضی میں تاریخ نہیں ملتی۔ہم انتظامیہ اور ریاستی مشینری کیخلاف لڑ رہے ہیں،ہم الیکشن کمیشن کے خلاف بھی لڑ رہے ہیں،ڈسکہ ضمنی الیکشن میں20پولنگ اسٹیشنز پر بے ضابطگیاں ہوئیں،چیف الیکشن کمشنر نے پورے حلقے میں دوبارہ الیکشن کرایا،ضمنی الیکشن میں صرف 12پارٹیوں کیخلاف نہیں لڑے،ہم نے سرکاری مشینری اور الیکشن کمیشن کےخلاف بھی الیکشن لڑے،تحریک انصاف 8دفعہ الیکشن کمیشن گئی لیکن اس نے ہمارے خلاف فیصلہ دیا.

عمران خان نے کہا کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر کی نگرانی میں عام انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے،خفیہ ووٹ کے خلاف الیکشن کمیشن نے فیصلہ نہیں دیا،سینیٹ الیکشن میں خرید وفروخت کیخلاف ہم سپریم کورٹ گئے،الیکشن میں ہر قسم کی دھاندلی گئی الیکشن کمیشن نے ن لیگ کی مدد کی،پولیس نے ایف آئی آر کاٹیں لوگوں کو ڈرایا دھمکایا گیا،ای وی ایم مشین سے دھاندلی کے130طریقے ختم ہو جاتے ہیں،ہماری حکومت نے پورا زور لگایا کہ کسی طرح ای وی مشین آجائیں،پی ڈی ایم اور دیگر جماعتوں نے ای وی ایم کی مخالفت کردی،چیف الیکشن کمشنر ای وی ایم کے خلاف تھے،سکندر سلطان راجہ جیسا بد دیانت شخص زندگی میں نہیں دیکھا،یہ لوگ 2دن سے ہمارے لوگوں کو خریدنے کی کوشش کررہے ہیں،زرداری،فضل الرحمان اور شہبازشریف پیسہ چلانے کی کوشش کررہے ہیں،اگر انہوں نے عوام کا مینڈیٹ چوری کیا تو میں ذمہ دار نہیں کہ کیا ہوگا،

قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ آج چیئرمین عمران خان کی سربراہی میں ہونے والے پی ٹی آئی اور ق لیگ پنجاب کے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں 186 ارکان شریک ہوئے۔اس حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ ‏لاہور کے مقامی ہوٹل میں پی ٹی آئی اور ق لیگ پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں 186 اراکین شریک ہوئے۔علاوہ ازیں مسلم لیگ ق کے سینیٹر کامل علی آغا نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ وزارت اعلیٰ کے انتخاب میں چوہدری پرویز الہیٰ کو 188 ارکان اسمبلی سے زیادہ ووٹ ملیں گے.

Leave a reply