یوکرین کا تنازعہ طوالت اختیارکرے گا،ہم مغرب کے جھانسےمیں نہیں آئیں گے :روس
ماسکو:یوکرین کا تنازعہ طوالت اختیارکرے گا،ہم مغرب کے جھانسےمیں نہیں آئیں گے:،اطلاعات کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ یوکرین کا بحران ایک طویل تنازعہ ہوگا اور روس اب مغرب پر بھروسہ نہیں کرے گا۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے پیر کو نشر ہونے والے این بی سی انٹرویو میں کہا جب یہ پوچھا گیا کہ کیا یوکرین کا تنازعہ طویل عرصے تک چلے گا۔تو انہوں نے جواب دیا "ہاں، یہ ایک دیرپا بحران ہو گا، لیکن ہم اب کبھی بھی مغرب پر بھروسہ نہیں کریں گے،”
اس سے قبل امریکہ میں روس کے سفیر اناتولی انتونوف نے کہا کہ واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان بات چیت تعطل کا شکار ہو چکی ہے۔ سفارت کار کے مطابق دوطرفہ تعلقات جو پہلے ہی گزشتہ چند سالوں سے گہرے بحران کا شکار تھے اب نازک موڑ پر پہنچ چکے ہیں۔
امریکہ میں روس کے سفیر اناتولی انتونوف نے پہلے کہا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی بات چیت غیر معمولی نچلی سطح پر پہنچ گئی ہے، اور اس اعتماد کو مجروح کیا گیا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ اس وقت باہمی دلچسپی کے بہت سے معاملات پر بھی تعاون کا بہت زیادہ فقدان ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 24 فروری سے روس یوکرین کو غیر فوجی اور غیر فوجی بنانے کے لیے ایک خصوصی فوجی آپریشن کر رہا ہے۔ صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ اس آپریشن کا مقصد "ان لوگوں کا تحفظ ہے جو کییف حکومت کے ہاتھوں آٹھ سالوں سے بدسلوکی اور نسل کشی کا شکار ہیں”۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق، فوج نے آپریشن کے پہلے مرحلے کے اہم کام مکمل کر لیے ہیں، جس سے یوکرین کی جنگی صلاحیت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ دریں اثنا، پورے فوجی آپریشن کا بنیادی بیان کردہ مقصد ڈان باس کی مکمل آزادی ہے۔