یورپی یونین کی طرف سے تین روسی ٹی وی چینلزپرپابندی:روس بھی جواب دینےکےلیےتیار

0
31

ماسکو:یورپی یونین کی طرف سے تین روسی ٹی وی چینلزپرپابندی:روس بھی جواب دینےکےلیےتیار،اطلاعات کے مطابق روس کی وزارت خارجہ نے بدھ کو کہا کہ ماسکو روسی ٹی وی چینلز پر پابندی کے فرانس کے فیصلے کا جواب دے گا۔

یورپی یونین کی طرف سے تین روسی ٹی وی چینلز – رشیا پلینٹ، روس 24، اور انٹرنیشنل ٹی وی سینٹر – پرپابندی کے بعد روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے فرانس کو سخت پیغام بھیجا ہے وزارت کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا، "فرانسیسی حکام نے ایک بار پھر ‘آزادی اظہار اور معلومات تک رسائی کے نظریات کو دبا کرخودغرضی کا مظاہرہ کیا ہے

روس کون ہوتا ہےپوچھنے والا کہ نیٹوفن لینڈ اورسویڈن میں‌ جوہری ہتھیارنصب کرے گا

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ "یقیناً، ہم اس طرح کے غیر دوستانہ اقدامات کا جواب دینے کے لیے آپشنز تلاش کریں گے اور یقیناً جواب دیا جائے گا۔”وزارت نے یہ بھی ردعمل دیا کہ اگر مغرب نے روسی صحافیوں کو ستانا جاری رکھا تو روس اس کا جواب دینے کے لیے تیار ہے

روسی ٹی وی چینلز پر لٹویا کی پابندی کے بارے میں بات کرتے ہوئے زاخارووا نے اسے "میڈیا نسل کشی” قرار دیا۔ خاص طور پر، اس نے مقامی میڈیا واچ ڈاگ کے تمام روسی رجسٹرڈ ٹی وی چینلز کی نشریات پر پابندی کے فیصلے کا حوالہ دیا۔

انہوں نے کہا، "ان میڈیا آپریٹرز کا قصور یہ ہے کہ ان کے پاس روسی دائرہ اختیار کے تحت میڈیا آؤٹ لیٹ کے طور پر لائسنس حاصل کررکھے تھے،” انہوں نے مزید کہا، "اس اقدام کے نفاذ سے ملک کی تقریباً 40 فیصد آبادی محروم ہو جاتی ہے۔ روسی زبان میں معلومات کے تقریباً تمام ٹیلی ویژن ذرائع تک رسائی۔”ایک بڑا مسئلہ بن کررہ جائے گا

روس یوکرین جنگ، یوکرینی فورسز کا اہم روسی جنرل کی ہلاکت کا دعویٰ

زاخارووا نے یہ بھی زور دے کر کہا کہ واشنگٹن اس کے برعکس دعویٰ کرنے کے باوجود روسی صحافیوں کو ویزا جاری نہیں کرتا اور نہ ہی اس میں توسیع کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ "ہم امریکی حکومتی اداروں اور عوام کی توجہ اس طرف مبذول کرانا چاہتے تھے کہ امریکہ میں روسی میڈیا کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔

روس نے 61 امریکی شہریوں پرسفری پابندیوں کی تصدیق کردی

ترجمان نے مزید کہا کہ ماسکو میں امریکی صحافیوں کے لیے ایک کنونشن کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں روس میں تسلیم شدہ تمام امریکی میڈیا کے بیورو کے سربراہان کو مدعو کیا گیا تھا۔ انہیں امریکہ میں روسی صحافیوں کو درپیش تمام مشکلات کے بارے میں "نقطہ بہ نقطہ” بتایا گیا

Leave a reply