خالد مقبول صدیقی ، مصطفیٰ کمال ، فاروق ستار اور عامر خان کی مشترکہ پریس کانفرنس

0
42

خالد مقبول صدیقی ، مصطفیٰ کمال ، فاروق ستار اور عامر خان کی مشترکہ پریس کانفرنس

ایم کیو ایم پھر متحد گئی، ایم کیو ایم چھوڑ کر جانے والے پھر ایم کیو ایم میں واپس آ گئے ایم کیو ایم پاکستان میں پرانے چہروں کی واپسی ہو گئی، مصطفیٰ کمال، انیس قائم خانی ایم کیو ایم مرکز پہنج گئے، سب نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ہے، خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ 5 سال میں شہری علاقوں کے ساتھ رویہ سب کے سامنے ہے ، یہ داستان 50 سال پرانی ہے تمام کارکنوں کا بہادر آباد آنے پر مشکور ہوں ،5سال میں حالات سنگین سے سنگین تر ہوتے گئے،کراچی کو منی پاکستان کہا جاتا ہے،یہاں پر وہ لوگ بستے ہیں جنہوں نے پاکستان کے لئے ہجرت کی،کراچی میں پورے پاکستان کے ہر علاقے کے لوگ بستے ہیں، ہر زبان، مسلک اور ہرطبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ کراچی میں بستے ہیں،ضرورت اس بات کی ہے سب کے درمیان اتحاد پیدا ہو،کراچی پاکستان کامعاشی حب ہے،کراچی کو تباہی سے بچانے کی سازش کو روکنے کیلئے اکٹھا ہو کر مقابلہ کرنا ہے،مصطفیٰ کمال،ڈاکٹرفاروق ستار اور انیس قائمخانی کو ویلکم کرتے ہیں،کراچی کے مینڈیٹ کو تقسیم اور مایوسی پیدا کرنے والے آج مایوس ہیں، ان کے یہاں آنے سے کراچی کو تقسیم کرنے والوں کو مایوسی ہوئی،وقت کی ضرورت ہے کہ ہم سب اکھٹے ہو جائیں، ہم نے پاکستان بنایا تھا اور بچانے کی ذمہ داری ہم پر عائد ہے،آج ہم سب کی مشترکہ کوششیں اور کاوشیں رنگ لائی ہیں ،

اگرکسی پرمقدمات ہیں توانہیں ایک دفعہ معاف کردیں،مصطفیٰ کمال
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ آئندہ آنے والوں دنوں میں مورخ آج کے دن کو اہم لکھے گا ،جب ایم کیو ایم چھوڑی تو میں سینیٹر تھا،3سال کر میں نے اور انیس قائم خانی نے کچھ نہیں کہا ،میری کسی کے ساتھ کوئی ذاتی لڑائی نہیں تھی،میں مہاجر ہوں اور مہاجر ہونے پر فخر ہے،جب ہم آئے تو کراچی میں مہاجروں کاکوئی پرسان حال نہیں تھا،کراچی میں جب جس کا دل چاہتا تھا ایم کیو ایم کے کارکنان پر الزام لگا یا جاتاتھا،آج کراچی میں لاشیں نہیں گررہیں،شہرمیں امن قائم کیا،آج سوا 500لاپتہ کارکنان رہا ہو کر گھر پہنچ چکے ہیں،ہم شریف کیا ہوئے پورا شہر ہی بدمعاش بن گیا،صوبہ سندھ آصف زرداری کی جاگیر نہیں ہے،پی ایس پی سےایم کیوایم کی طرف ہجرت کررہے ہیں،آصف زرداری اگر چاہتے ہیں کہ بلاول بھٹو وزیراعظم بنیں تو ضرور بنائیں، بلاول کووزیراعظم بناناہےتوسندھ کےشہری علاقوں کی دادرسی کرناہوگی، آصف زرداری کراچی کو اپنے مخالف کرکے بلاول بھٹوکو وزیراعظم نہیں بناسکتے،جو کراچی کے حالات ہو گئے ہیں کل کو لوگ ہماری بھی بات نہیں سنیں گے، کراچی کا کوئی پرسان حال نہیں،پیپلزپارٹی نے کراچی اور حیدرآباد میں کوئی نوکری پیدا نہیں کی،پی ٹی آئی 4سال اور پیپلزپارٹی 15سال میں کچھ نہ کرسکی،کراچی کی پہلے بھی خدمت کی تھی اب بھی کریں گے، ہم نے پہلے بھی اس شہرکوبنایا تھا اب دوبارہ بناکردکھائیں گے،18ویں ترمیم صرف وزیراعلیٰ کیلئے نہیں تھی،زرداری صاحب سے گزارش ہے کہ اپنے وزیروں کو سمجھائیں،سندھ میں اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کیا جائے، لاپتہ نوجوانوں کوبازیاب ہوناچاہیےاوران کو معافی ملنی چاہیے،لاپتہ لوگوں کو انکی ماؤں کے حوالے کیا جائے،اگر کراچی میں امن ہے تو نوجوانوں کی وجہ سے ہے،جن لوگوں پر جھوٹے مقدمات ہیں انہیں جیلوں سے نکالا جائے، اگرکسی پرمقدمات ہیں توانہیں ایک دفعہ معاف کردیں،ہم خالد مقبول صدیقی کی زیر پرستی میں کام کریں گے،ہم نے اپنی ذات سے ہٹ کر فیصلے کیے مجھے مہاجر ہونے پرفخرہے لیکن یہاں صرف مہاجرنہیں بستے،یہاں لاکھوں کی تعداد میں پٹھان،بلوچ اور ہزارے والے بستے ہیں،تمام زبانیں بولنے والے ایک جھنڈے تلے اکٹھے ہوکرکراچی کیلئے کام کرنے کیلئے تیار ہیں

کراچی کو ایک موقع دو،فاروق ستار
ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ آج کادن ملک کے موجودہ سیاسی صورتحال میں اہمیت کاحامل ہے،پورے پاکستان کو ایم کیو ایم سے امیدیں ہیں،آج ایک متحد اور منظم ایم کیو ایم قائم کرنے جا رہے ہیں،کراچی منی پاکستان،یہاں مختلف زبانیں بولنے والے لوگ رہتے ہیں،ملک کی بڑی سیاسی جماعتیں آپس میں دست و گریبان ہیں،ہمیں موقع دیں کراچی والے10 ارب ڈالر کما کر دے دیں گے ہمیں تقسیم اور انتشار سے باہر نکلنا ہوگا، ہمارا عمل بتائے گا کہ ہم کیوں متحد ہوئے؟ہمیں ماضی کو چھوڑ کر مستقبل کو دیکھنا ہے ہمیں یہاں ری برانڈ ایم کیو ایم بنانی ہے ہمیں ماضی کی چھاپ سے الگ کر کے خود کودور لے جانا ہے،کہیں نہ کہیں ہماری غلطیاں تھیں، ہماری تقسیم تھی یہاں اور باہر رہنے والے پاکستانیوں کو زمینی حقائق کا پتہ ہونا چاہیے،23اگست کو وہاں سے لکیر کھینچی گئی تو ہم نے بھی لکیر کھینچ دی تھی، 22اگست سے پہلے کے مقدموں میں ہمیں کیوں گھسیٹا جا رہا ہے؟کیسز کافیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے،کراچی کو ایک موقع دو، ہمیں ایک بار اپنا آئینی کردار ادا کرنے دو.

قبل ازیں پی ایس پی کے چیئرمین مصطفی کمال بہادر آباد پہنچ گئے .پاک سر زمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی بھی مصطفی کمال کے ہمراہ پہنچے ہیں وفاقی وزیر فیصل سبزواری اور رابطہ کمیٹی کے اراکین نے پی ایس پی کے رہنماؤں کا استقبال کیا

قبل ازیں پی ایس پی سربراہ مصطفیٰ کمال نے پاکستان ہاوس میں مختصرخطاب میں کہا کہ کارکنان منظم اندازمیں بہادر آبادمرکزکی طرف جائینگے،کسی قسم کی بدنظمی نہیں کی جائےگی،کارکنان کسی قسم کی نعرے بازی بھی نہیں کرینگے، راستے میں ریلی کی صورت ٘میں پاکستان ہاوس سے روانہ ہونگے،ٹریفک جام کی صورت میں ایمبولیس اور شہری کی مددکرکےآگے بڑھناہے،ٹریفک پولیس اہلکاروں کی ہدایت پرعملدرآمدکرناہے،

قبل ازیں ایم کیو ایم کے رہنما امین الحق کا کہنا تھا کہ آج کراچی کی سیاست کا تاریخی دن ہے یہ طے کرلیا گیا کہ انتخابی نشان پتنگ ہوگا ،پارٹی کا نام ایم کیو ایم پاکستان ہوگا،ایم کیو ایم کا اتحاد مخالفین کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے ،

Leave a reply