ایم کیو ایم کےمرکزخورشید بیگم ہال غیر قانونی قرار,اصل اسٹیس بحال کرنے کا حکم

0
78

کراچی :کے ڈی اے نے ایم کیو ایم کے زیر انتظام خورشید بیگم میموریل ہال کو اس کے اصل اسٹیٹس میں بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ضلعی انتظامیہ نے عمارت کو غیر قانونی قرار دیدیا۔

رپورٹ کے مطابق خورشید بیگم میموریل ہال پلاٹ نمبر ایس ٹی 3/بی بلاک 8 میں اسپتال / میڈیکل سینٹر کی زمین پر تعمیر کیا گیا، سپریم کورٹ نے 2010ء میں ضلعی انتظامیہ کو اس حوالے سے کارروائی کا حکم دیا تھا۔

خورشید بیگم میموریل ہال ایم کیو ایم بانی الطاف حسین کی والدہ کے نام سے منسوب ہے، جن کا انتقال 1985ء میں کراچی میں ہوا تھا، اس عمارت میں بانی قائد اور دیگر رہنماؤں کی پریس کانفرنسز اور پارٹی اجلاس ہوتے تھے۔

یہ عمارت ایم کیو ایم کے مرکز اور بانی قائد کی رہائش گاہ نائن زیرو کی عقبی گلیوں میں واقع ہے۔

 

 

کے ڈی اے ایڈیشنل ڈائریکٹر اسٹیٹ اینڈ انفورسمنٹ جمیل احمد بلوچ نے بتایا کہ یہ فیصلہ ایک میٹنگ میں کیا گیا۔

عدالتی معاملات پر کے ڈی اے کے ترجمان جمیل بلوچ کا کہنا تھا کہ کے ڈی اے کے اعلیٰ افسران، ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے افسران کی ایک میٹنگ ہفتہ کو ہوئی، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پلاٹ ایس ٹی 3/بی کو عدالتی احکامات کی روشنی میں اس کے اصل اسٹیٹس میں بحال کیا جائے۔

کے ڈی اے افسر نے بتایا کہ میٹنگ میں رفاعی پلاٹ کو اس کی اصل حیثیت میں بحال کرنے ککیلئے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ پلاٹ لے آؤٹ پلان میں اسپتال / میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کیلئے مختص ہے۔ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ یہاں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت اسٹیٹ آف دی آرٹ میڈیکل انسٹی ٹیوشن قائم کیا جائے گا تاکہ مقامی لوگوں کو ان کے علاقے میں صحت کی سہولیات میسر آسکیں۔

کے ڈی افسر نے مزید بتایا کہ میٹنگ میں کئی تجاویز پر غور کیا گیا، جس میں کڈنی اینڈ ڈائلیسز سینٹر کا قیام بھی شامل ہے۔ کے ڈی اے ان تجاویز پر غور کے بعد پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت نجی انسٹیٹیوشنز کے ساتھ مل کر اقدامات کرے گا۔

 

 

انہوں نے کہا کہ خورشید بیگم میموریل ہال کے باہر ایدھی ایمولینسیں بھی کھڑی کردی گئی ہیں تاکہ عمارت کو طبی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کا تاثر دیا جاسکے۔

خورشید بیگم میموریل ہال 3 منزلہ عمارت ہے جس میں 57 کمرے ہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر نامعلوم وجوہات کی بناء پر آگ لگ گئی تھی، جسے بجھانے کیلئے عمارت کی دیواریں توڑ دی گئی تھیں۔

Leave a reply