ایم کیو ایم پاکستان کے تحفظات دور کرنے کے لیے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے رابطہ کیا اور کراچی اور حیدرآباد میں ترقیاتی کاموں کے آغاز کی یقین دہانی کرادی۔ یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی جب ایم کیو ایم پاکستان نے دونوں شہروں میں ترقیاتی منصوبوں کے آغاز میں تاخیر پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی جانب سے کراچی اور حیدرآباد میں ترقیاتی کاموں میں تاخیر پر احتجاج کیا گیا تھا۔ اس صورتحال کے پیش نظر، وفاقی وزیر احسن اقبال نے سعودی عرب سے زوم پر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، مصطفیٰ کمال، امین الحق، جاوید حنیف اور اظہار الحسن نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ متعلقہ اداروں کے افسران بھی میٹنگ میں موجود تھے۔ذرائع کے مطابق، اس میٹنگ میں کراچی اور حیدرآباد میں ترقیاتی کاموں کے آغاز کے حوالے سے ضروری اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ احسن اقبال نے یقین دہانی کرائی کہ ترقیاتی منصوبوں پر جلد کام کا آغاز کیا جائے گا اور تمام ضروری فارمیلیٹیز جلد مکمل کی جائیں گی۔
یہ میٹنگ اس وقت ہوئی جب ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما امین الحق نے گزشتہ روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت پر تنقید کی تھی کہ ایم کیو ایم کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت کی کارکردگی پر گلہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ اگر ایم کیو ایم کے مطالبات پر توجہ نہیں دی گئی تو وہ اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے پر غور کریں گے۔
اس بات چیت کے بعد وفاقی وزیر کی جانب سے ایم کیو ایم پاکستان کو یقین دہانی کرائی گئی کہ کراچی اور حیدرآباد میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل میں مزید تاخیر نہیں کی جائے گی اور اس حوالے سے فوری اقدامات کیے جائیں گے۔ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے وفاقی وزیر احسن اقبال کے اقدامات کو مثبت طور پر دیکھا جا رہا ہے، اور امید کی جا رہی ہے کہ کراچی اور حیدرآباد میں ترقیاتی کاموں کی رفتار میں تیزی آئے گی۔