کراچی کو کس شہر کے برابر لایا جائے،چئیرمین ایم کیو ایم پاکستان نے مطالبہ کر دیا

0
22

کرونا کی آڑ میں تاجروں کامعاشی قتل عام قابل مذمت ہے۔تاجروں سے دکانوں کی سیل کھولنے کیلئے لاکھوں روپے طلب کئے جارہے،فیصل آباد کو مانچسٹر ہم پلہ بنانے سے پہلے کراچی کو ہیوسٹن کے برابر لایا جائے،کاروباری بندش نامنظور،تاجر براری کے احتجاج کی حمایت کرتے ہیں۔

کراچی۔مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئر مین آفاق احمد نے کرونا کی آڑ میں زبردستی دکانیں بند کرانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کرونا صرف بہانہ ہے اصل سازش کراچی کا معاشی قتل عام ہے، ملک کے دیگر حصوں میں رات دس بجے تک آزادانہ کاروبار ہورہا ہے جبکہ کراچی میں شام پانچ بجے سے ہی اہلکار مارکیٹوں میں پہنچ جاتے ہیں اور چھ بجے سے پہلے ہی دکانداروں کو ہراساں کرنا شروع کردیا جاتا ہے۔ آفاق احمد نے کہا کرونا کی وبا سے کسی کو انکار نہیں اور اس وبا کو روکنے کی کوششوں کی بھی حمایت کرتے ہیں لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کرونا کراچی میں شام چھ بجے پھیلتا اور دوسرے شہروں میں آدھی رات تک سویا رہتا ہے؟۔ اسٹینڈرڈ آف پروسیجر کی پابندی نہ کرنے والوں کو پابند کروانا سمجھ میں آتا ہے، یہ کہاں کا انصاف ہے کہ پورا شہر ڈنڈے کے زور پر بند کروا دیا جائے اور ایس او پیز کی پابندی کرنے والی دکانوں کو بھی سیل کردیا جائے۔حقیقت یہ ہے کہ کرپٹ عناصر نے کرونا کی آڑ میں لوٹ مار کا بازار گرم کررکھاہے اور تاجروں سے دکانوں کی سیل کھولنے کیلئے لاکھوں روپے وصول کئے جارہے ہیں۔

آفاق احمد نے کہا کہ فیصل آباد جو کراچی کے مقابلے میں دس فیصدٹیکس بھی نہیں دیتا اسے مانچسٹر کے برابر لانے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں جبکہ کراچی جو پورے ملک کو پالتا ہے اسے ہیوسٹن کے برابر کھڑا کرنے کا کوئی نہیں سوچتا بلکہ اگر شہر کے تاجر و صنعتکار کوشش بھی کریں تو انہیں مختلف بہانوں سے تنگ کرکے کراچی سے کاروبار سمیٹنے کا کہا جاتا ہے، کرونا کا بہانا بنا کر تجارتی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالنا بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپنا کاروبار اور لوگوں کو بیروزگار ہونے سے بچانے کیلئے تاجر برادری کے ہر اقدام کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور حکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ کاروباری بندش کا فیصلہ واپس لیا جائے۔

Leave a reply