شیخوپورہ (نمائندہ باغی ٹی وی)ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ساڑھے 13 کروڑ روپے کی ادویات کی خریداری سے قبل ایم ایس ڈاکٹر محمد اظہر امین کو غیر حاضری کا جواز بنا کر معطل کر دیا گیا جبکہ ڈی جی ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر ہارون جہانگیر کے صبح 8 بج کر 28 منٹ پر وزیر اعلیٰ روڈ میپ ٹیم کے ہمراہ اچانک ڈی ایچ کیو ہسپتال کا وزٹ کرنے کے دوران ہی ایم ایس ڈاکٹر محمد اظہر امین بھی ہسپتال میں ہی واقع ایم ایس ہاؤس سے اپنے دفتر آگئے اور ڈی جی ہیلتھ اور روڈ میپ ٹیم کو خود گائیڈ کر کے کئی وارڈوں کا وزٹ کروایا
ایم ایس ڈاکٹر محمد اظہر امین گریڈ 18 کے آفیسر تھے ان کی جگہ گریڈ 20 کے سینئر ترین اے پی ایم او ڈاکٹر سہیل خضر کو میڈیکل سپریٹنڈنٹ کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے ذرائع کے مطابق ہسپتال میں چند روز قبل سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر محمد اشرف نے بھی اچانک وزٹ کیا تو چار ڈاکٹرز غیر حاضر پائے گئے اور ہسپتال میں صفائی کا نظام ناقابل ستائش پایا گیا تھا جس کے بارے میں رپورٹ بھی اعلیٰ حکام کو بھیجی گئی تھی
ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر صحت محترمہ یاسمین راشد کی ہدایت پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر ہارون جہانگیر اور سی ایم روڈ میپ کی ٹیم کے ارکان ڈاکٹر سہیل رانا ڈاکٹر محمد یونس ڈاکٹر داؤد عالمگیر ڈاکٹر عثمان غنی نے اچانک ڈی ایچ کیو ہسپتال کا دورہ کیا تو ڈاکٹروں کی حاضری چیک کرنے کے بعد مختلف وارڈوں کا معائنہ کیا تو اس دوران آؤٹ ڈور وارڈ میں تمام ڈاکٹرز موجود تھے جبکہ اس دوران ایم ایس ڈاکٹر محمد اظہر امین بھی ہسپتال آگئے اور وزٹ کرنے والی ٹیم کو جائن کر لیا بعداذاں اس ٹیم نے مدر اینڈ چلڈرن کمپلیکس کا معائنہ بھی کیا ٹیم نے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ماہ رواں کے دوران آنے والے مریضوں اور ان کے ہونے والے آپریشنز کی تعداد کا تقابلی جائزہ بھی لیا اور ایم ایل سی بورڈ کے بارے میں عوامی شکایات کا جائزہ بھی لیا
ذرائع کے مطابق اس ٹیم کی رپورٹ میں ڈی ایچ کیو ہسپتال میں پائی جانے والی خامیوں اور صفائی کی صورتحال کے بارے میں منفی رپورٹ صوبائی وزیر صحت کو دی گئی تھی جس پر صوبائی وزیر صحت نے ایم ایس ڈاکٹر محمد اظہر امین کو معطل کرنے اور ڈاکٹر سہیل خضر جو ساڑھے 3 ماہ کے بعد ریٹائرڈ ہو رہے ہیں کو ایم ایس کا اضافی چارج دینے کے فوری طور پر احکامات جاری کرتے ہوئے اس بارے میں ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ چوہدری محمد اصغر جوئیہ کو بھی آگاہ کر دیا اور واضح کیا ہے کہ ایم ایل سی میڈیکل بورڈ کے کام کی خصوصی طور پر نگرانی کی جائے اور ساڑھے 13 کروڑ روپے کی ادویات کی لوکل پرچیز کی کارروائی کو بھی شفاف بنایا جائے ادھر محکمہ صحت پنجاب کے ہینڈ آؤٹ میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں اچانک دوروں کا سلسلہ اب مستقل طور پر جاری رکھا جائے گا اور ان ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی غیر حاضری ادویات کی عدم فراہمی اور مریضوں کے علاج معالجہ میں کمی بیشی کسی صورت میں برداشت نہ کی جائے گی
ناقص کارکردگی کے حامل ایم ایس صاحبان سیدھا گھر جائیں گے دریں اثناء محکمہ صحت کے باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال کا وزٹ کرنے والی ٹیم کی مفصل رپورٹ پر مزید کارروائیاں ہونے کی توقع ہے۔