مفتی، عالم سنتے ہی اکثر لوگوں کے دماغ میں ایک خاکہ بن جاتا ہے جیسے کہ یہ تو بہت سخت مزاج ہونگے، غصہ کرتے ہونگے، بیوی بچوں پر سختی کرتے ہونگے، راستے میں کہیں مل گئے تو پکڑ کر مسجد لے جائیں گے ایسے ہی بہت سے خیالات لوگوں کے دماغ میں آجاتے ہیں ایسے میں مفتی طارق مسعود صاحب بلکل الگ شخصیت، اندازبیان، کے ساتھ دنیا میں مقبول ہوئے

طارق مسعود دیوبند مکتب فکر سے وابستہ پاکستانی عالمِ دین، تبلیغی جماعت سے وابستہ، جامع مسجد الفلاحیہ نارتھ کراچی سیکٹر 10 میں پندرہ سالوں سے امام ہیں، بطور مہمان اکثر پاکستانی ٹیلیوژن چینلز پر بطور اسکالر مدعو کیے جاتے ہیں اور اپنی خوش اخلاقی کی وجہ سے سوشل میڈیا پر بھی کافی مقبول ہیں

"مفتی صاحب نے بہت ساری کتابیں لکھی ہیں ،انکی کتاب "ایک سے زائد شادیوں کی ضرورت کیوں” جو 2015 میں لکھی کافی مقبول ہوئی وہ اپنے بیانات میں دوسری تیسری شادی کی ترغیب دیتے دکھائی دیتے ہیں اور ساتھ ہی انکے فائدے بھی بتاتے ہیں،
ان کے شادیوں والے بیانات پر اکثر ہی وہ سوشل میڈیا پر کبھی تعریف کبھی تنقید کا نشانہ بنتے ہیں، مفتی صاحب پر میمز بھی بنتی وہ ہمیشہ ہنس کر ٹال جاتے بلکہ بہت بار وہ خود مسکرا کر ان میمز کا ذکر کرتے ہیں،

2015 کے بعد انکے ویڈیو بیانات جاری ہونا شروع ہوئے اس سے پہلے انکے آڈیو بیانات جاری ہوتے تھے اب 2021 میں انکے چاہنے والوں کی انکو سنے دیکھنے والوں کی تعداد بہت بڑھ گئی ہے مفتی صاحب نوجوان نسل میں بہت تیزی سے مقبول ہورہے ہیں انکا ہنسی مزاح سے بھرپور بیان نوجوان کو اسلام کی طرف راغب کررہا ہے بقول مفتی صاحب نے انکے شادیوں والے بیانات سے متاثر ہوکر کافی مردوں نے طلاق شدہ خواتین، بچوں والی خواتین سے دوسری تیسری شادیاں کی ہیں، ایک طرف جہاں مفتی صاحب سے مرد حضرات خوش دکھائی دیتے وہی بہت ساری خواتین انکے بیانات سے غصہ ہوتی ہیں "اب آپ خود سمجھدار ہیں کیوں”

مفتی صاحب کھانے پینے کے بہت شوقین ہیں انکو دنبےکی چربی میں بنے کھانے انتہائی پسند ہیں ہوٹل کے پراٹھے ہوں یا بریانی اکثر انسے تعریف سنے کو ملتی ہے
ہمیں لگتا ہے مفتی ہیں تو بس عبادت میں لگے ہونگے دنیا میں کیا ہورہا کیا چل رہا انکو کیا لینا دینا ” لیکن ایسا بلکل نہیں مفتی صاحب عوامی مسائل پر بات کرتے ہیں حکومت کی تعریف یا کبھی ہلکی پھلکی تفریح میں جائز تنقید بھی کرجاتے ہیں انکی شخصیت کے بہت سارے پہلو ہیں انکو تیراکی گھڑسواری ، مچھلیاں پکڑنا، ورزش کرنا پسند ہے جب وقت ملتا ہے وہ یہ شوق پورے کرتے نظر آتے ہیں وہ کہتے لوگ حیران ہوتے مفتی صاحب یہ کیا کررہے ” ارے بھئی مفتی ہیں تو کیا خود کو صحت مند رکھنا بھی ضروری ہے
"بقول مفتی صاحب کے وہ کبھی ایک آدھی سگریٹ بھی پی لیتے تھے اب اس بات پر مجھ پر فتویٰ نا لگانا یہ انکے ایک بیان میں ہی سنا تھا،

مفتی طارق مسعود صاحب نوجوان نسل کے لیے ایک راہ ہیں جو دین و دنیا دونوں کو ساتھ ساتھ بیلنس کرکے چل رہے ہیں انکے مزاح سے پھرپور بیانات ہوں یا لطیفے وہ اپنی بات ایسے انداز میں بیان کرتے کے سنے والا بور بھی نہیں ہوتا اور بات دماغ میں گھر جاتی ہے

بہت سارے علماء صرف مذہب پر بات کرتے نظر آتے انکا سارا فوکس انسان کو کیسے اللہ کا بندہ بنایا جائے اس پر رہتا جبکہ مفتی صاحب کو ہم نے عوامی مسائل لوگوں کے عام مسئلوں پر بات کرتے سنا ہے دیکھا ہے وہ بچوں کی تربیت ہو، غصہ کرنا شور شرابا تیز آواز میں بات کرنا، میاں بیوی میں محبت، والدین کا احترام، جلدی سونا اٹھنا، لڑکیوں کی شادی ، بچوں کو کس عمر میں اکیلا سلایا جائے، بیوی کو خوش رکھنا اسکے حقوق، نوجوانوں کی گرل فرینڈز کے رونے ہی کیوں نا ہوں مفتی صاحب ایسے موضوعات پر بڑے واضح بیانات دیتے ہیں جس میں وہ اپنا ذاتی تجربہ بھی شامل رکھتے کیونکہ انکی تین زوجہ ہیں وہ بخوبی انکے حقوق پورے کرتے بلکہ دوسری تیسری شادی کی خواہش رکھنے والوں کو سب سے اہم بات یہی سمجھائی جاتی کہ بیویوں کے حقوق پورے کرنے ہیں چاہے پھر دو کرو یا چار۔۔۔۔۔۔

"میں ذاتی طور پر مفتی صاحب کے بیانات سنتی ہوں انکے بیان سن کر انسان ریلیکس ہوجاتا ہے ورنا اکثر علماء کے بیانات ایسے ہوتے جنکو سن کر لگتا ہم بہت گناہ گار ہیں سیدھے جہنم میں جائینگے ایسا خوف ایسا وہم دل میں بیٹھ جاتا کے سیدھا وضو کرکے نماز کے لیے کھڑا ہوجاے بندہ اور مانگ لے اپنے گناہوں کی معافی
خیر چلیں یہ تو چھوٹی سی مذاق ہوئی امید کرتی ہوں ہماری جذباتی قوم میرے اس چھوٹے سے کالم میں انجانے میں ہوئی کسی غلطی پر فتویٰ جاری نہیں کرے گی مفتی صاحب کی اسلام کے لیے جو کاوشیں ہیں اس سے آپ سب بخوبی واقف ہیں اللہ پاک انکو مزید ہمت دے کامیابی دے اور ہم سب کے لیے آسانیاں پیدا کرے ہم سب ایک دوسرے کو برداشت کرکے معاف کرسکیں

Shares: