مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شہر قائد کراچی میں پاکستان کے نامور عالم دین مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملہ کی کوشش کی گئی ہے
مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملہ نماز فجر کے بعد ہوا جب نماز فجر کی ادائیگی کے بعد ایک شخص مفتی تقی عثمانی سے بات کرنے کے لئے انہیں علیحدگی میں لے گیا اور چاقو سے حملہ کرنے کی کوشش کی، موقع پر موجود گارڈز نے فوری کاروائی کی، اور حملہ آور کو پکڑ لیا
اطلاعات کے مطابق حملہ آور کو مفتی تقی عثمانی کے گارڈر نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا ہے ، ایس ایس پی کورنگی کا کہنا ہے کہ دار العلوم سے مشتبہ شخص گرفتار کر کے چاقو برآمد کر لیا گیا ہے، ملزم سے تفتیش جاری ہے، مشتبہ شخص نے عالم دین مفتی تقی عثمانی کے قریب آنے کی کوشش کی، محافظ نے مفتی تقی عثمانی سے ملاقات کے خواہشمند شخص کی تلاش لی تو چاقو نکل آیازیر حراست مشتبہ شخص نے بعد نماز فجر مفتی تقی عثمانی سے علیحدگی میں ملاقات کرنا چاہی تھی،مشتبہ شخص گھریلو مسئلے پر مفتی تقی عثمانی سے ملاقات کا دعویٰ کرتا ہے،
واضح رہے کہ مفتی تقی عثمانی پر اس سے قبل بھی حملہ ہو چکا ہے، دو برس قبل مفتی تقی عثمانی کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی تھی جس میں مفتی تقی عثمانی بال بال بچ گئے تھے وہ اپنے اہلخانہ کے ہمراہ گاڑی میں موجود تھے. دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو سیکورٹی گارڈ جاں بحق ہو گئے تھے