مغوی خاتون وکیل پر کیسز کا معاملہ، پولیس اغواء کاروں کے ساتھ مل گئی
مغوی خاتون وکیل پر کیسز کا معاملہ، پولیس اغواء کاروں کے ساتھ مل گئی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق میلسی میں اغوا کاروں سے بازیاب ہونے والی وکیل خاتون کے مقدمات اور پولیس بارے نئے انکشافات سامنے آ رہے ہیں
خاتون ارشاد نسرین بازیاب ہوئیں تو انکی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، پنجاب میں وکلاء نے ہڑتال کی، جسٹس فار نسرین کا سوشل میڈیا پر ٹرینڈ چلایا گیا ،وزیراعظم عمران خان نے بھی نوٹس لیا اور پولیس کو کاروائی کی ہدایات جاری کیں تا ہم باغی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق اب خبر آ رہی ہے کہ پولیس خاتون کے مخالف پارٹی کے ساتھ مبینہ طور پر ملی ہوئی ہے
کہا جا رہا ہے کہ خاتون وکیل کی تصویر ایک مخصوص طبقے کی طرف سے پھیلائی گئی ہے کہ دیکھیں نامعلوم افراد کے ہاتھوں اغوا اور تشدد کا نشانہ بننی والی وکیل نسرین ارشاد پر تو اتنے اتنے مقدمے ہیں- تاہم حقائق یہ ہیں کہ ان مقدمات میں نسرین خود مدعی گواہ اور متاثرہ ہیں-
دو مقدمات میں ملزم ہیں لیکن ملزم ہونے کا مطلب مجرم ہونا قطعی نہیں- مجرم بھی ہو کوئی تو جیسا ان کیساتھ ہوا وہ کسی بھی مذہب اور قانون میں جسٹیفائی نہیں کیا جاسکتا- خاتون کے بازیاب ہونے اور سوشل میڈیا پر جب پولیس پر دباؤ بڑھا، وزیراعظم نے نوٹس لیا تو پولیس نے جو حرکت کی اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس خاتون کے مخالف لوگوں سے مل چکی ہے، خاتون پر مقدمات کے حوالہ سے پولیس نے ریکارڈ سوشل میڈیا پر کیون جاری کیا؟ یہ وہ سوالیہ نشان ہے جو پولیس کے ماتھے پر بدنما داغ ہے، ایسا کرنے سے پولیس کی جانب سے پارٹی بننا یقینی طور پر نظر آتا ہے
محکمہ پولیس کے ریکارڈ کے مطابق ارشاد نسرین دختر محمد اکمل تھانہ حویلی لکھا اور تھانہ بصیر پور میں درج 15 مقدمات میں ملوث بتای جاتی ہیں، ارشاد نسرین ایڈووکیٹ چوری، جعلسازی، کارسرکار میں مزاحمت، اغوا، لڑائی جگھڑے، نہری پانی کی چوری، جعلی چیکوں کے لین دین، دھمکیوں اور ٹیلیگراف ایکٹ سمیت دیگر مختلف دفعات کے مقدمات میں ملزم،مدعی،گواہ اور ضامن ہیں،
باغی ٹی وی ذرائع کے مطابق خاتون وکیل کے مبینہ اغوا کی تحقیقات کرنے والی ٹیم تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے جدید سائنٹیفک بنیادوں پر کیس کی تحقیقات کر رہی ہے، پولیس افسران ارشاد نسرین ایڈووکیٹ کے پولیس ریکارڈ کی روشنی میں کیس کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لے رہے ہیں،
پولیس کی جانب سے خاتون وکیل پر مقدمات اور اسکی طرف سے کئے گئے مقدمات کا ریکارڈ پبلک کرنے پو پولیس پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں کہ پولیس اغوا کاروں کے ساتھ ساز باز کر چکی ہے اسلئے خاتون وکیل کو انصاف ملنا ممکن نظر نہیں آ رہا.
سوشل میڈیا چیٹ سے روکنے پر بیوی نے کیا خلع کا دعویٰ دائر، شوہر نے بھی لگایا گھناؤنا الزام
سابق اہلیہ کی غیراخلاقی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے والے ملزم پر کب ہو گی فردجرم عائد؟
سوشل میڈیا پرغلط خبریں پھیلانا اورانکو بلاتصدیق فارورڈ کرنا جرم ہے، آصف اقبال سائبر ونگ ایف آئی اے
سوشل میڈیا پر جعلی آئی ڈیز کے ذریعے لڑکی بن کر لوگوں کو پھنسانے والا گرفتار
سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کے خلاف غصے کا اظہار کرنے پر بزرگ شہری گرفتار
کرونا میں مرد کو ہمبستری سے روکنا گناہ یا ثواب
لاک ڈاؤن ختم کیا جائے، شوہر کے دن رات ہمبستری سے تنگ خاتون کا مطالبہ
لاک ڈاؤن، فاقوں سے تنگ بھارتی شہریوں نے ترنگے کو پاؤں تلے روند ڈالا
کرونا مریض اہم، شادی پھر بھی ہو سکتی ہے، خاتون ڈاکٹر شادی چھوڑ کر ہسپتال پہنچ گئی
کرونا لاک ڈاؤن، رات میں بچوں نے کیا کام شروع کر دیا؟ والدین ہوئے پریشان
لاک ڈاؤن ہے تو کیا ہوا،شادی نہیں رک سکتی، دولہا دلہن نے ماسک پہن کے کر لی شادی
دوسری شادی کرنے کیلئے بیوی کو قتل کرنیوالا ملزم گرفتار
خاتون سے زیادتی اور زبردستی شادی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار
دوسری جانب باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے دیپالپور کی خاتون وکیل کے اغواء کا نوٹس لے لیا۔ شہزاد اکبر نے پنجاب پولیس کو ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کر دی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کے مطابق وزیراعظم نے وکیل خاتون کے اغوا کے واقعہ کا نوٹس لیا ہے، عمران خان کی جانب سے پولیس کو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے اور متاثرہ خاتون کی ہر ممکن مدد کی ہدایت کی ہے۔
مغوی خاتون کو دیپالپور سے 14 اگست کو اغوا کیا گیا تھا۔ اغواکاروں نے وکیل کو میلسی میں سڑک کنارے پھینک دیا تھا۔
پراسرار انداز میں مبینہ طور پر اغوا ہونے والی خاتون وکیل ارشاد نسرین بارے چونکا دینے والے انکشافات