مہاجروں کی بدقسمتی تحریر : پیرزادہ عبدالاحد خان

0
43

صوبہ سندھ پاکستان کا واحد صوبہ جہاں کوٹہ سسٹم کا ناسور کا نفاذ کیا گیا ، اس کا مقصد صرف اور صرف اردو اسپیکرز کو نقصان پہچانا تھا ، جو کہ 10 سال کے لیے نافذ کیا گیا تھا اور بدقسمتی سے ابھی تک جاری و ساری ہے ، مہاجروں کو کبھی بھی لیڈر اچھا نہیں ملا جو بھی آیا اس نے اپنے مفادات کو پہلے ترجیح دی ، کوٹہ سسٹم کے لیے پہلے تو ایم کیو ایم میدان میں آئی جن کا مہاجروں نے بھرپور ساتھ دیا پر افسوس وہ بھی مہاجروں کا سودا ہی کرتی رہی حالانکہ ایم کیو ایم مہاجروں کی واحد اسٹیک ہولڈر تھی اور الطاف حسین نے اسی بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مہاجروں کو استعمال کرتے رہے اور اپنا پیسا سمیٹتے رہے اور اسی آڑ میں فسادات بھی ہوتے رہے اور اپنا اپنا حصہ سایڈ میں کرتے گئے اور معصوم لوگوں کی جانوں کا ضیاء ہوتا رہا اور انہیں بس خود کے استعمال کے لیے لندن میں بیٹھا شخص استعمال کرتا رہا، اب ایم کیو ایم کے بعد مہاجروں نے پاکستان تحریک انصاف پر بھروسہ کیا ہے کیونکہ عمران خان صاحب نے الیکشن سے پہلے کہا تھا کہ میں مہاجروں کو تنہا نہیں چھوڑونگا اب وقت ہے آگیا ہے کہ وعدہ وفا کیا جائے اور جو 49 سالوں سے مہاجروں کی محرومیاں ہیں ان کا آزالہ کیا جائے حالانکہ اب تک کوٹہ سسٹم پر نا ہی پارلیمینٹ میں کوئی بل پیش کیا گیا ہے نا ہی قومی اسمبلی میں کوئی بحث ہوئی ہے پھر بھی مہاجروں کی تمام تر نظریں عمران خان اور ان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف کی طرف مکروز ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ کوٹہ سسٹم کب اور کیسے ختم کیا جانا ہے! کوٹہ سسٹم ایک ایسا ناسور ہے جس سے مہاجر نوجوانوں کی نوکریوں پر پہرا بٹھا دیا گیا جو کہ سب کو دکھتا بھی ہے ، سمجھتے بھی سب ہیں پر آواز اٹھانے کو کوئی تیار نہیں، حالانکہ حال ہی میں سندھ گورنمنٹ نے سندھ کمیشن کے ایک ہی گاؤں سے 100 آدمیوں کو بھرتی کیا ہے جو کہ اس بات کا آج بھی کھلا سبوت ہے کہ کیسے مہاجروں کا استحصال کیا جارہا ہے۔

"کوٹہ سسٹم ایک ناسور ایک گالی”

@Aahadpirzada

Leave a reply