لاہور:محمد نوازکوچوتھے نمبرپرکیوں بھیجا؟کوچ محمد یوسف نے سچ سچ بتا دیا ،اطلاعات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ محمد یوسف نے بھارت کے خلاف محمد نواز کو چوتھے نمبر پر بیٹنگ کی وجہ بتادی۔
پاکستان کے بیٹنگ کوچ محمد یوسف کا کہنا تھا کہ بھارت کے خلاف ٹی 20 میچ کے دوران جب پاکستان کی دوسری وکٹ گری تو پاکستان بہت دباؤ میں تھا۔اس صورت حال میں افتخار احمد کو آنا تھا لیکن خلاف معمول محمد نواز کو بیٹنگ کے لئے بھیجا گیا۔
محمد نواز نے بھارتی دباؤ کا اثر زائل کیا اور طوفانی انداز میں 20 گیندوں پر 42 رنز بنائے۔اپنے انٹرویو میں قومی ٹیم کے بیٹنگ کوچ محمد یوسف نے کہا کہ محمد نواز کو بھارت کے خلاف پوری ٹیم منیجمنٹ نے متفقہ رائے سے چوتھے نمبر پر بھیجا۔
محمد یوسف نے کہا کہ محمد نواز کو جلدی لیفٹ ہینڈ اور رائٹ ہینڈ کمبینی نیشن کے لئے بھیجا، محمد نواز نے سب سے زیادہ اچھے شاٹس کھیلے۔لیجنڈ بیٹسمین نے کہا کہ بھارت کے خلاف میچ کے دوران محمد رضوان کو تھوڑا مسئلہ ہوا لیکن پٹھان اور فائٹر ہے، اس نے پوری ٹیم کو اٹھا کر رکھا۔
دوسری طرف پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی شاداب خان نے کہا کہ پاکستان چیمپئین ٹیم نہیں لیکن ہمیں چیمپئین ٹیم بننا ہے اور افغانستان کے خلاف ہونے والی غلطیاں نہیں کرنا ہوں گی، اگر ہمیں اچھا کھیلنا ہے تو پریشر کی صورتحال سے نکلنا آنا چاہئے۔
شارجہ میں افغانستان کو ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں شکست دینے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان نے کہا کہ نسیم شاہ پر اعتماد تھا کیوں کہ ہمارے بولرز کافی لمبی بیٹنگ کررہے ہیں اور منجمنٹ بھی بولرز کو ایسے وقت کے پیش نظر لمبی بیٹنگ پریکٹس کراتی ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ ہمیں علم تھا کہ اگر کریز پر موجود کھلاڑی آخری 6 گیندیں پوری کھیل جائیں تو جیت جائیں گے کیوں کہ بالروں کو نیٹ پر کھیلتے ہوئے دیکھا ہوا ہے اور ہمیں ان پر یقین تھا۔
انھوں نے کہا کہ 36 سال قبل شارجہ میں جاوید بھائی اور شاہد بھائی کی طرح نسیم شاہ کے چھکے ہمیشہ یاد رہیں گے، ہم لوگوں کے ساتھ ظلم کرتے ہیں جب کرکٹ میچز کو اتنا کلوز لے کر جاتے ہیں،ایسے تو میچز مجھ سے بھی نہیں دیکھتے جاتے۔
آصف علی اور افغان بالر کے درمیان تکرار پر انھیں نے کہا کہ بولر اور بیٹر کے درمیان ہیٹ آف دی مومنٹ میں ایسے واقعات ہوجاتے ہیں اور یہ سب فیلڈ میں ختم ہوجانا چاہئے، ہرکوئی اچھا کھیل کر جیتنا چاہتا ہے اور جب ایسا نہیں ہوتا تو ہیٹ آف دی مومنٹ ہوجاتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ہم نے بھارت کے بارے میں نہیں سوچا تھا کہ وہ باہر ہوجائیں گے کیوں کہ ہم اپنی ٹیم کے بارے میں سوچ رہے تھے۔بھارت ایک اچھی ٹیم ہے اور ہوسکتا ہے کہ دباؤ کی صورتحال میں ایسا ہوا ہو۔
شاداب خان نے تسلیم کیا کہ یہ ہدف آسانی سے حاصل کیا جا سکتا ہے اور مجھے میچ ختم کرنا چاہیے تھا اور میری غلطی تھی جو میں آؤٹ ہوا اور اگر آؤٹ نہ ہوتا تو میچ لمبا نہ جاتا۔
پاک فوج کی ٹیمیں ریلیف آپریشن میں انتظامیہ کی بھرپورمدد کر رہی ہیں،وزیراعلیٰ
وزیراعظم فلڈ ریلیف اکاؤنٹ 2022 میں عطیات جمع کرانے کی تفصیلات