سابق وزیراعظم، ن لیگ کے قائد نواز شریف نے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جعلی مقدمات میں بریت پر اللہ کا شکر گزار ہوں ،تینوں مقدمات میں نہ شواہد تھے نہ ثبوت تھے،
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ میں مقدمات کا کھوکھلا پن دنیا کے سامنے ظاہر ہو گیا،جب کچھ نہ ملا تو پانامہ کے نام پر اقامہ نکال لائے، ایک ایسا فیصلہ سنایا گیا جو دنیا میں مذاق بن کر رہ گیا،جو دکھ ہمیں دیئے گئے ان کا مداوا ہے؟ کیا مداوا ہے؟،ایک وزیراعظم کی بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر چھٹی کرا رہے ہیں،سسلین مافیا، گاڈ فادر کہتے ہیں ، کیا ججز کبھی ایسے الفاظ استعمال کرتے ہیں ؟،کہاں کہاں سے سازشی عناصر نکل کر روز شام کو دکانداری چمکاتے تھے، جس جج نے میرے خلاف فیصلہ سنایا جسٹس اعجازالالحسن کو مانیٹرنگ جج لگا دیا گیا، جج سے کہا آپ بیٹھیں ، ساری کاروائی کو مانیٹر کریں کہ نواز شریف کو جلد ازجلد سزا ہو، یہ اس ملک کیخلاف اتنی بڑی سازش ہے کہ آپ اندازہ نہیں کر سکتے،
نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ میں نے کیا بگاڑا تھا، اس بینچ کا، جس نے سسلین مافیا بھی کہا، ان میں سے ایک جج تھا جس کا نام شیخ عظمت تھا، اسکی عزیزہ کا پروموشن کا کیس تھا جو میرٹ پر ہونا تھا ، وہ کہتے ہیں کہ نواز شریف کو پتہ ہونا چاہئے کہ اڈیالہ جیل میں بہت جگہ ہے، میں ملک کا وزیراعظم تھا انکی خواہش تو اس وقت سے تھی نواز شریف کو اڈیالہ جیل میں ڈالنے کی، ایسا ہوتا رہا تو ملک کا کیا حال ہو گا ،بہت افسوسناک بات ہے یہ، جو ملک و قوم نے قیمت ادا کی اس کا حساب ہونا چاہئے ،انتقام نہ سہی، میں ذاتی طور پر کسی کو نہ معاف کر سکتا ہو ں نہ رائے دے سکتا ہوں لیکن جنہوں نے قوم کے خلاف اس طرح کے کام کئے انکو نہیں بھول سکتا جوذمہ دار ہے اسکا حساب لیا جانا چاہئے ورنہ یہ کھیل تماشا جاری رہے گا،میں یہ سمجھتا ہوں کہ 25 کروڑ عوام کیخلاف یہ سازش ہوئی ، عوام کو نوٹس لینا چاہیئے،میں کسی انتقامی جذبے سے بات نہیں کر رہا لیکن یہ بہت سیریس معاملہ ہے،ہم نے 4 سال ڈالر کو باندھ کے رکھا تھا، آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہا تھا،قوم کے دشمن کو مجھے معاف کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے، آٹھ فروری کو سب سے بڑی جے آئی ٹی اور عدالت بنے گی اور تاریخی فیصلہ دے دی، باتوں کو غور سے صرف سننا نہیں چاہئے بلکہ پلے باندھنا چاہئے،ہم نے ملک کو ایسے ہاتھوں میں نہیں چھوڑنا جو کھیل کھیلیں ،کبھی بھی نہیں ورنہ کھلنڈرے آتے رہیں گے اور پاکستا ن کو تباہی کی جانب دھکیلتے رہیں گے، مجھے اللہ نے جھوٹے مقدموں سے بری کیا،کل عدالت کی اگر کاروائی سنی ہو تو صاف صاف کہہ دیا کہ یہاں تو کوئی ثبوت ہی نہیں، کوئی کاغذات ہی نہیں،
آئے روز وزیراعظم کو اتار دیا جائےتو پھر ملک کیسے چلے گا ،نواز شریف
قصے،کہانیاں سن رہے ہیں،یہ کردار تھا ان لوگوں کا،نواز شریف کا عمران خان پر طنز
خاور مانیکا کے انٹرویو پر نواز شریف کا ردعمل
سات منٹ پورے نہیں ہوئے اور میاں صاحب کو ریلیف مل گیا،شہلا رضا کی تنقید
پینا فلیکس پر نواز شریف کی تصویر پھاڑنے،منہ کالا کرنے پر مقدمہ درج
نواز شریف کے خصوصی طیارے میں جھگڑا،سامان غائب ہونے کی بھی اطلاعات