مزید دیکھیں

مقبول

فکری انتشار کی وجہ اقبال کے کلام سے دوری ہے۔احسن اقبال

وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال نے شاعر...

دنیا میں ترقی سڑکوں اور کارخانوں سے نہیں ہو تی، احسن اقبال

سیالکوٹ: وفاقی وزیر ڈولپمنٹ اینڈ پلاننگ احسن اقبال نے...

دوہرا معیار ایک گورکھ دھندہ .تحریر :عائشہ اسحاق

یوں تو ہم پاکستان کے بیشتر مسائل سے بخوبی...

بنوں ،سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 6 خوارج ہلاک

خیبرپختونخوا کے علاقے بنوں میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ...

گوجرانوالہ: 20 پولیس ملازمین کی ریٹائرمنٹ، سی پی او کی جانب سے الوداعی تقریب

گوجرانوالہ،باغی ٹی وی(نامہ نگار محمد رمضان نوشاہی) رواں سال...

ملکی سیاسی و عسکری قیادت کا خوارج اور دہشتگردوں سے سختی سے نمٹنےکا فیصلہ

اسلام آباد:ملکی سلامتی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا جو 6 گھنٹے سے زائد جاری رہا،جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا-

باغی ٹی وی : اعلامیے کے مطابق اجلاس میں قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی نے دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں کی واضح الفاظ میں مذمت کی اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ گہری یکجہتی کا اظہار کیا کمیٹی نے انسداد دہشت گردی آپریشنز کے انعقاد میں سیکیورٹی فورسز و قا نون نافذ کرنے والے اداروں کی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہتے ہوئے دہشت گردی کو اس کی تمام شکلوں میں ختم کرنے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

کمیٹی نے ریاست کی پوری طاقت کے ساتھ اس خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے اسٹریٹجک اور ایک متفقہ سیاسی عزم پر زور دیتے ہوئے انسداد دہشت گردی کے لیے قومی اتفاق کی ضرورت پر زور دیا،کمیٹی نے دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے ، لاجسٹک سپورٹ کے انسداد اور دہشت گردی و جرائم کے گٹھ جوڑ کو ختم کرنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان اور عزم استحکام کی حکمت عملی پر فوری عمل درآمد پر زور دیا۔

کمیٹی نے پروپیگنڈا پھیلانے ، اپنے پیروکاروں کو بھرتی کرنے اور حملوں کو مربوط کرنے کے لیے دہشت گرد گروپوں کیجانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے بڑھتے ہوئے غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کیا اور اسکی روک تھام کیلئے اقدامات پرزور دیا۔

کمیٹی نے دہشت گردوں کے ڈیجیٹل نیٹ ورکس کے سد باب کے لیے طریقہ کار وضح کرنے پر بھی زور دیا افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کمیٹی نے ان کی قربانیوں اور ملکی دفاع کے عزم کا اعتراف کیا اور کہا قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج، پولیس، فرنٹیئر کانسٹیبلری اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

کمیٹی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دشمن قوتوں کے ساتھ ملی بھگت سے کام کرنے والے کسی بھی ادارے، فرد یا گروہ کو پاکستان کے امن و استحکام کونقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، کمیٹی نے حزب اختلاف کے بعض اراکین کی عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اعادہ کیا کہ اس بارے میں مشاورت کا عمل جاری رہے گا۔

قومی اسمبلی کے سپیکر کی زیر صدارت اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف، پارلیمانی کمیٹی کے ارکان، سیاسی قائدین، چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر، اہم وفاقی وزراء اور فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی، قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں آرمی چیف نے پچاس منٹ بریفنگ دی جبکہ ڈی جی ملٹری آپریشنز نے بھی اجلاس کو آگاہی دی ، اپوزیشن ارکان اور وزیرداخلہ محسن نقوی اجلاس سے غیر حاضر رہے۔

اجلاس کے اختتام پر وزیراعظم نے اعلامیہ لفظ بہ لفظ پڑھ کر سنایا جس پر ایوان نے قرارداد متفقہ طور پر منظور کی بعدازاں آرمی چیف آف اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے دعا بھی کروائی۔