ملتان میں حالات کشیدہ، مزید اہم شخصیات کی نظر بندیاں
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ملتان میںحالات مزید کشیدہ ہوگئے . پی ڈی ایم کے جلسے کے سلسلے میںمزید نظر بندیاں عمل میں لائی گئی ہیں. ملتان میں سابق ایم پی اےڈاکٹرجاویدصدیقی اورپیپلزپارٹی رہنما جواداحمد کو بھی30روزکیلئےنظربند کردیا گیا. ڈپٹی کمشنر ملتان نے نظر بندی کے احکامات 16ایم پی او کے تحت جاری کیے.
اس سے قبل پولیس نے یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی قاسم گیلانی کو گرفتار کرلیاگیا .30نومبر کو ملتان میں ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسے کے پیش نظر پولیس نے کنٹینر لگا کرقاسم باغ کی جانب جانےوالے راستے بند کردیئے ۔ کارکنوں نے کنٹینرز کو ہٹانے کی کوشش کی تو پولیس بھی ایکشن میں آگئی۔ پولیس اور کارکنوں میں جھڑپیں ہوئیں،پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا پولیس کی بھاری نفری سٹیڈیم پہنچ گئی ، سی پی او ملتان بھی سٹیڈیم پہنچ گئے۔
پولیس نے کریک ڈاؤن میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی قاسم گیلانی سمیت 40جیالوں کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار افراد میں سابق ایم پی ڈاکٹر جاوید صدیقی بھی شامل ہیں۔علی حیدر گیلانی نے تصدیق کی ہے کہ پولیس نے میرے بھائی علی قاسم گیلانی کو گرفتار کر لیا ہے۔ کارکنوں نے علی حیدر گیلانی کی گرفتاری ناکام بنادی۔
قاسم گیلانی کو ملتان پولیس نے گرفتار کرکے تھانہ گلگشت منتقل کردیا، پیپلز پارٹی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملتان میں گلگشت پولیس نے قاسم گیلانی پر تشدد کیا اور ملاقات کروانے سے انکار کر دیا
پاکستان مسلم لیگ ن کے سعد کانجو اور پاکستان پیپلز پارٹی کے قاسم گیلانی کو پولیس نے گرفتار کر لیا ۔۔۔ pic.twitter.com/YptoKuMh7h@MaryamNSharif
— Malik Sohail Hassan (PmLn) (@MalikSohailHas2) November 28, 2020
واضح رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ نے تیس نومبر کو ملتان کے قلعہ کہنہ قاسم باغ میں جلسے کا اعلان کیا تھا تاہم انتظامیہ نے کورونا وائرس کی دوسری لہر میں شدت کو دیکھتے ہوئے جلسے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے اور گزشتہ روز کہنہ قاسم باغ کے اطراف میں کنٹینرز لگا کر راستے بند کر دیئے گئے تھے۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اب تک گجرانوالہ، کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں جلسے کر چکا ہے اور اس نے تیس نومبر کو ملتان اور تیرہ دسمبر کو لاہور میں جلسے کرنے کا اعلان کیا ہے