مسلسل بے عزتی شدید ذہنی دباؤ، سکول انتظامیہ نے خاتون ٹیچر کی جان لے لی

ملتان: لارنس پبلک سکول حارث کمپس میں انگلش لینگویج ٹریننگ کورس کے دوران میڈم نرگس نے سٹاف اور شاگردوں کے سامنے ٹیچر عاصمہ کی بے عزتی کی اور شدید تنقید کا نشانہ بنایا. عاصمہ کا تعلق ملتان سے کچھ دور قصبہ مڑل سے تھا. عاصمہ گھر کی واحد کفیل تھیں. جس کی عمر بمشکل 18 سال تھی. عاصمہ کا والد مسجد میں اذان دیتا ہے جبکہ اس کا چھوٹا بھائی کالج میں زیر تعلیم ہے. گھر کا خرچ عاصمہ کی سات ہزار تنخواہ اور ٹیوشن فیس سے چلتا تھا.
لارنس پبلک سکول پی ٹی آئی کے ایم پی اے خالد جاوید وڑائچ کی ملکیت ہے جو پیٹی آئی جنوبی پنجاب کے نائب صدر بھی ہیں. میڈم نرگس متعدد مواقع پر عاصمہ کو تنقید کا نشانہ بناتی تھی. اب کی بار میڈم نرگس نے عاصمہ کو نوکری سے نکالنے کی دھمکی دی. نوکری بچانے کے لئے عاصمہ کو سٹاف اور شاگردوں کے سامنے بے عزت کیا گیا جس کے دوران عاصمہ چکرا کر گر گئی اور سر میں شدید چوٹ لگی.
سکول کی عزت بچانے کے لئے سکول انتظامیہ نے ایمبولنس بلانے کی بجائے خالد جاوید ایم پی اے پی ٹی آئی کی کار استعمال کرنے کا سوچا جبکہ خالد جواید وڑائچ نے اپنی کار میں عاصمہ کے لے جانے سے انکار کر دیا. لہذا عاصمہ کا رکشہ کے ذریعہ نشتر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد وقت پر نہ ملنے سے عاصمہ کی موت واقع ہو گئی.
خالد جاوید وڑائچ اور سکول انتظامیہ کی ایماء پر ہسپتال نے خاتونٹیچر کی لاش ورثاء کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا. ورثاء کو بعد اذاں لاش تب دی گئی جب خالد جاوید وڑائچ، سکول انتظامیہ نے ورثاء سے قانونی چارہ جوئی نہ کرنے پر دستخط کرائے.
عوام نے لارنس پبلک سکول کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پیجز پر مذمتی بیان دینا شروع کر دیے. سکول انتظامیہ کے فون نمبرز مسلسل بند ہیں.
قانون نافذ کرنے والے اداروں اور وزارت تعلیم کی طرف سے تاحال کسی قسم کے اقدام کی اطلاع موصول نہیں ہوئی.