نور مقدم قتل کیس، پولیس نےملزم ظاہر جعفر کے والدین کو گرفتار کرلیا

0
36

نور مقدم قتل کیس اسلام آباد پولیس نے اس مقدمے میں ہفتے کی شب ملزم ظاہر کے والد ذاکر جعفر اور والدہ عصمت آدم جی کو گرفتار کر کے شاملِ تفتیش کر لیا ہے –

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق ملزم کے والدین کو اعانت جرم کے الزام میں گرفتار کیا گیا،دو ملازمین اور دیگر افراد کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے ظاہر جعفر کے تھراپی کلینک سیل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ اسلام آباد پولیس نے 20 جولائی کی رات ظاہر کو ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا جہاں نور کے والدین کے مطابق ’ملزم نے تیز دھار آلے سے قتل کیا‘ اور ’سر جسم سے الگ کیا‘ تھا۔ پولیس نے آلہ قتل بھی برآمد کر لیا تھا۔

اسلام آباد پولیس نے اتوار کو تصدیق کی کہ ملزم کے والدین کو ہفتے کی شام گرفتار کیا گیا جبکہ گھر کے چوکیدار اور دو مزید ملازمین کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔

ترجمان پولیس کے مطابق ’مدعی شوکت مقدم جو کہ مقتولہ نور کے والد ہیں کے بیان اور اب تک موجود شواہد کی روشنی میں گرفتار ملزم ظاہر ذاکر جعفر کے والد ذاکر جعفر، والدہ عصمت آدم جی، گھریلو ملازمین افتخار اور جمیل کو شواہد چھپانے اور جرم میں اعانت کے الزامات پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔‘

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے والدین اور گھریلو ملازمین سمیت متعدد افراد کو شامل تفتیش کیا گیا ہے ان تمام افراد کو بھی شامل تفتیش کیا جا رہا ہے جن کا اس قتل کے ساتھ بطور گواہ یا کسی اور حیثیت میں کوئی تعلق ہوسکتا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ان تمام افراد اور اس قتل سے جڑے تمام بالواسطہ یا بلا واسطہ محرکات کے شواہد اکٹھے کئے جا رہے ہیں۔

خیال رہے کہ قتل کا یہ واقعہ تھانہ کوہسار کی حدود میں ایف سیون سیکٹر میں پیش آیا تھا حکام کو شواہد کی فرانزک کے علاوہ تھیراپی ورکس کے مالکان سے ملاقات کی بھی ہدایت دی گئی تھی تھراپی ورکس سنہ 2007 سے اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں کاؤنسلک اور سائیکو تھراپی کی سہولت مہیا کر رہا ہے۔

اس بحالی مرکز نے تصدیق کی تھی کہ ملزم ظاہر یہاں کورس کر رہے تھے مگر انھوں نے ’اپنا کورس مکمل نہیں کیا تھا۔‘ ملزم کے ادارے سے منسلک ہونے کے دعوؤں پر کمپنی کا کہنا تھا کہ ظاہر کو ‘تھراپسٹ کی حیثیت سے کبھی بھی کسی مریض کو دیکھنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔‘

تاہم سوشل میڈیا پر ایسی تصاویر گردش کر رہی ہیں جن میں بظاہر وہ اسی ادارے کی جانب سے ایک معروف نجی سکول میں بچوں کو لیکچر دے رہے ہیں۔

Leave a reply