ملازمت سے نکالے جانے پر احتجاج ، ملازمین پر مقدمہ درج، گرفتاریاں، اپوزیشن جماعتیں بھی میدان میں آ گئیں
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ریڈیو پاکستان کے برخاست ملازمین کے خلاف مقدمہ تھانہ سیکرٹریٹ میں درج کرلیا گیا
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ احتجاجی ملازمین نے پولیس کی جانب سے ناکے پر روکنے پر مزاحمت کی ۔ مظاہرین کی جانب سے مزاحمت پر دو پولیس اہلکاروں کی شرٹ پھٹ گئی.احتجاجی ملازمین نے سپریم کورٹ کے پبلک انٹری گیٹ کے سامنے دھرنا دیا اور روڈ بلاک کی ۔
برطرفی کیخلاف دھرنا دینے پر ریڈیو پاکستان کے 21 ملازمین کو گرفتار کرلیا گیا، ریڈزون میں دھرنا دینے پر مظاہرین کیخلاف تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج ہوا، پولیس نے رات گئے احتجاجی مظاہرین کو گرفتار کیا
اسلام آباد سے سینئر صحافی افضل بٹ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے میڈیا اور مذدور دشمنی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔ پہلے ریڈیو پاکستان سے 749 ملازمین کو بیک جنبش قلم فارغ کیاپھراس کیخلاف احتجاج کرنے والوں پر مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کر لیا،اگرتمام ملازمین بحال اور گرفتار شدگان کو رہا نہ کیا گیا تواحتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔
وفاقی حکومت نے میڈیا اور مذدور دشمنی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔ پہلے ریڈیو پاکستان سے 749 ملازمین کو بیک جنبش قلم فارغ کیاپھراس کیخلاف احتجاج کرنے والوں پر مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کر لیا،اگرتمام ملازمین بحال اور گرفتار شدگان کو رہا نہ کیا گیا تواحتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔ pic.twitter.com/qhZtg2ygcT
— Afzal Butt (@Afzalbutt01) October 22, 2020
عوامی ورکرز پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ریڈیو پاکستان کے مزدوروں کی گرفتاری اور ان پر جھوٹے مقدمات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتی ہے۔ ریڈیو پاکستان کے ملازمین کو فوری بحال کیا جائے اور جبری برترفیوں کا سلسلہ ختم کیا جائے!
عوامی ورکرز پارٹی ریڈیو پاکستان کے مزدوروں کی گرفتاری اور ان پر جھوٹے مقدمات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتی ہے۔ ریڈیو پاکستان کے ملازمین کو فوری بحال کیا جائے اور جبری برترفیوں کا سلسلہ ختم کیا جائے!#StandwithPBCEmployees#RadioPakistan https://t.co/eDJyPoPlvp
— Awami Workers Party (@AwamiWorkers) October 22, 2020
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران صاحب ریڈیو پاکستان کے نکالے جانے والے ملازمین سے بدسلوکی پر معافی مانگیں،عمران صاحب ملازمین کی نوکریاں چھینتے ہیں اور احتجاج پر ان نہتے مظلوم ملازمین پر کریک ڈاون کرکے تھانوں میں بند کررہے ہیں عمران صاحب غریب ملازمین کی آہوں، بددعاوں اور آنسووں کا آپ کو حساب دینا ہوگا ،ریڈیو پاکستان کے غریب ملازمین کو نوکریوں پر بحال اور تھانوں سے رہا کیاجائے،اپنی زندگیوں کے برس ہا برس سرکاری ملازمت کو دینے والوں کی نوکریاں چھیننا اور ان پر ڈنڈے برسانا فسطائیت کی انتہاءہے
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کا کہنا ہے سلیکٹڈ حکومت نے بیک جنبش قلم 749 خاندانوں کے چولہے بجھا دیئے .اگر حکومت کو خراب کارکردگی والا ایک ملازم برداشت نہیں، تو قوم ایک نالائق وزیراعظم کو کیوں جھیلے ،پیپلز پارٹی ریڈیو پاکستان کے ملازمین سمیت مختلف اداروں سے بلاجواز برطرف کیئے گئے ملازمین کے ساتھ ہے
ریڈیو پاکستان سے جبری طور پر نکالے گئے ملازمین کو دوبارہ نوکریوں پر بحال کیا جائے۔ ریڈیو پاکستان سے 1069ملازمین جبر ی طور پر فارغ کرنے کےخلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کرادی۔ pic.twitter.com/h5EeO9kSLq
— Hina Parvez Butt (@hinaparvezbutt) October 22, 2020
دوسری جانب ریڈیو پاکستان سے جبری طور پر نکالے گئے ملازمین کو دوبارہ نوکریوں پر بحال کیا جائے۔ ریڈیو پاکستان سے 1069ملازمین جبر ی طور پر فارغ کرنے کےخلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد ن لیگی رکن اسمبلی حنا پرویز بٹ نے جمع کرادی ہے