جہانگیر ترین سے سابق صوبائی وزیر مرادراس کی ملاقات ہوئی
مراد راس نے جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کردیا ،ملاقات جہانگیر ترین کی لاہور رہائش گاہ پر ہوئی، اس موقع پر علیم خان اور عون چودھری بھی موجود تھے،
جہانگیر ترین پاکستان کی سیاست میں اس وقت متحرک ہیں اور ایک نئی پارٹی کے حوالہ سے مشاورت کر رہے ہیں، جہانگیر ترین سے تحریک انصاف چھوڑنے والے رہنماؤں کی ملاقاتیں جاری ہیں،آج شام ترین گروپ نے لاہور میں اہم اجلاس طلب کر رکھا ہے جس میں نئی پارٹی کے حوالہ سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا، جہانگیر ترین سے سابق رکن پنجاب اسمبلی مخدوم سید افتخار حسن گیلانی کی بھی ملاقات ہوئی ہے،ملاقات میں مختلف سیاسی امور اور مستقبل کے لائحہ عمل پرتبادلہ خیال کیا گیا،ملاقات میں مخدوم سید افتخار حسن گیلانی نے جہانگیر ترین گروپ کے ساتھ چلنے کی یقین دہانی کرائی
بہاولپور سے مختلف اہم شخصیات نے جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کیا،جہانگیر ترین سے بہاولپور سے سجاد بخاری، تحسین گردیزی اور جہانزیب وارن کی ملاقات ہوئی، تینوں رہنماؤں نے تحریک انصاف چھوڑ کر جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کیا ،جہانگیر ترین نے ترین گروپ جوائن کرنے والے رہنماؤں کو خوش آمدید کہا
فواد چودھری بھی ترین گروپ میں شمولیت کی کوشش کر رہے ہیں تا ہم ابھی تک وہ کامیاب نہیں ہو سکے، فردوس عاشق اعوان کو ترین گروپ میں اہم عہدہ دیا جا سکتا ہے،علیم خان ممکنہ طور پر پنجاب کے صدر بنائے جا سکتے ہیں،
عمران خان کے فوج اور اُس کی قیادت پر انتہائی غلط اور بھونڈے الزامات پر ریٹائرڈ فوجی سامنے آ گئے۔
ریاست مخالف پروپیگنڈے کوبرداشت کریں گے نہ جھکیں گے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے معاملے کا نوٹس لے لیا
جہانگیر ترین کی عمران خان سے علیحدگی کے بعد سے ن لیگی رہنماؤں سے ملاقاتیں ہو چکی ہیں تا ہم اب نومئی کے واقعہ کے بعد جہانگیر ترین ایک بار پھر متحرک ہوئے ہیں، ماہرین کے مطابق جہانگیر ترین کا آئندہ آنیوالی حکومت میں اہم ترین کردار ہو گا،
واضح رہے کہ علیم خان اور جہانگیر ترین تحریک انصاف میں تھے اور عمران خان کے انتہائی قریبی تھے، مگر اقتدار ملنے کے بعد عمران خان تکبر میں آ گئے اور انہوں نے اپنے قریبی دوستوں کو دور کر دیا، جہانگیر ترین الگ ہوئے تو علیم خان نے بھی پی ٹی آئی چھوڑی، اب حالت یہ ہو چکی ہے کہ تحریک انصاف میں صرف عمران خان ہی رہ جائیں گے باقی سب ساتھ چھوڑ جائیں گے