رانگ نمبریا پھرانٹرنیٹ کے فیوض وبرکات:2 بہنوں کا قتل، ملزم کی نشاندہی پر ایک کے شوہر کی لاش بھی برآمد
فیصل آباد:رانگ نمبریا پھرانٹرنیٹ کے فیوض وبرکات:2 بہنوں کا قتل، ملزم کی نشاندہی پر ایک کے شوہر کی لاش بھی برآمد،اطلاعات کے مطابق فیصل آباد میں دو بہنوں کے قتل کے الزام میں گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر قتل ہونے والے تیسرے شخص کی لاش بھی برآمد کر لی گئی ہے۔
گرفتار ملزمان نے قتل ہونے والی ایک بہن کے شوہر کو بھی قتل کرکے نعش نہر میں بہانے کا اعتراف کیا تھا۔
پولیس کے مطابق فیصل آباد کے علاقے ماموں کانجن کے سیم نالہ میں تیرتے پلاسٹک ڈرم سے دو بہنوں زینب اور آمنہ کی لاشیں ملی تھیں، خواتین کی شناخت کے بعد ان کے موبائل فون ڈیٹا سے انہیں قتل کرنے والے تین ملزمان کو دو روز قبل گرفتار کر لیا گیا تھا۔
تفتیش میں ملزم عمر فاروق نے آمنہ سے سوشل میڈیا کے ذریعے دوستی کے بعد اس کے شوہر وہاڑی کے رہائشی ظفر کو قتل کرنے اور لاش کو ٹرنک میں بند کر کے نہر میں بہانے کا اعتراف کیا۔
ملزم کی نشاندہی پر گزشتہ روز مقتول ظفر کی لاش تلاش کرلی گئی جبکہ دونوں بہنوں کی لاشیں بھی ورثا نے وصول کرکے تدفین کردی۔
پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے دونوں بہنوں کو قتل کرنے کے بعد ان کے تین کم سن بچوں کو ماموں کانجن سے لے جاکر دریا پار ساہیوال کے علاقے میں ریلوے پٹری کے قریب چھوڑ دیا تھا جنہیں مقامی پولیس نے چائلڈ پروٹیکشن بیورو لاہور کی تحویل میں دے دیا ہے۔
پولیس نے اس حوالے سے مجرم اور قاتل دوبھائیوں سے جب ان کی داستان سُنی توایک ایسی حقیقت سامنے آئی کہ جس نے سُننے والوں کے رونگٹے کھڑے کردیئے ، اس حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان دوبہنوں میں سے ایک کی سوشل میڈیاکے ذریعے ایک بھائی سے دوستی ہوگئی اورپھریہ دوستی عشق میں تبدیل ہوگئی
معاملات اس حد تک پہنچ گئے کہ ان دوبہنوں میں سے ایک قاتل کی باتوں میں آگئی اور پھراس سے شادی کرنے کا فیصلہ کرلیا ، جس کےبعد یہ طئے ہوا کہ جب تک پہلا خاوند موجود ہے شادی کرنا ناممکن سا ہے اس لیے پہلے خاوند کوٹھکانے لگایا جائے ، اس خاتون نے دوسری بہن کو بھی اس پر راضی کرلیا
پھر اسی دوران دوسری بہن کے تعلقات قاتل کے دوسرے قاتل بھائی سے استوار ہوگئے ، اس دوران پہلے خاوند کو ٹھکانے لگانے کےلیے منصوبہ بنااورپھرقتل کرکے اس کی لاش کو غائب کردیا گیا
اس کے بعد خاتون نے وعدے کے مطابق عمر فاروق سے نکاح کا مطالبہ کیا تو عمر فاروق نے پہلے تو نکاح کرنے سے اجتناب کیا اورپھر جب اصرار بڑھا تو بالکل انکار کردیا ، جس پرمعاملہ بگڑگیا اور جس خاتون کے خاوند کو قتل کیا گیا تھا اس نے کہا کہ اگرتو نکاح نہیں کرے گا تو پھرمیں تجھے قتل کیس میں پکڑوا دوں گی جس پرعمرفاروق نے اپنے بھائی سے مشورہ کیا کہ اگران کوٹھکانے نہ لگایا تو یہ تو ہمیں پکڑوا دیں
اطلاعات ہیں کہ اس کے بعد عمرفاروق نے بھائی اور ایک دوست کے ساتھ مل کران دونوں بہنوں کو نشہ آورچیز کھلا کر پھرتکیے سے ان کی سانس روک کران کوجان سے ماردیا اورپھرانکی لاشیں ڈرم میں ڈال کرنہر میں بہا دیں پھرقدرت نے ان اندھے قتلوں کودنیا کے سامنے لانے کا فیصلہ کیا تو یہ لاشوں والا ڈرم تیرنے لگا اورپھرلوگوں نے جب اس ڈرم کو پکڑ کر باہر نکالا تو اس میں سے لاشیں نکلیں جس کے بعد یہ ساری کہانی کھل کرسامنے آئی ہے