مزید دیکھیں

مقبول

جنگ کے بھی کچھ اصول ہوتے ہے،مولانا فضل الرحمن

مری میں جلسے سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج فلسطین پرصیہونی قوتیں حملے کررہی ہیں، بچوں اورخواتین پر بمباری کی جاری ہے، فلسطینی مسلمان بھائی ہیں، ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں، امت مسلمہ کا فرض ہے کہ فلسطین کی مدد کرے۔انھوں نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطینیوں پر مظالم کی انتہا کردی ہے، ہم اپنی قوم کی نمائندگی کرتے ہوئے حماس قیادت سے ملے، حماس قیادت کو بتایا کہ پاکستان کا بچہ بچہ آپ کے ساتھ ہے، فسلطینیوں کی ہرفورم پر حمایت جاری رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتوں کو فلسطینی بچے اور خواتین نظر نہیں آرہے، امریکا کو فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالی نظر نہیں آرہی، عالمی برادری فلسطین میں مظالم رکوانے میں کردار ادا کرے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چین جیسا دوست کو چیئرمین پی ٹی آئی نے پراجیکٹ منجمد کر کے ناراض کردیا۔ اب اگر ایسا صادق و امین حکمران ہوتا ہے تو سعودیہ بھی خائف بیٹھا ہے۔ گزشتہ الیکشن میں عوامی رائے کے مخالف حکومت مسلط ہوئی جسے ہم ختم کرنے تک لڑتے رہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عوام کو اپنی رائے مثبت کرنا ہوگی۔ فیصلے کی گھڑی پر عوام کو اپنی رائے ملکی فلاح کی رکھنی ہوگی، آج کا اجتماع بتا رہا ہے ہماری محبت آپ کے دلوں سے کوئی نکال نہیں سکا۔ ماضی میں ہمیں بہت چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، اب ماضی کی لکیروں کی پیروی کے بجائے نئے زاویے کے ساتھ مستقبل کی تعمیر کرنی ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فلسطین والے ہمارے بھائی ہیں، پوری امت مسلمہ ان کے ساتھ کھڑی ہو۔ پوری دنیا میں اسرائیل کے خلاف مظاہرے ہوئے، امریکا، برطانیہ، فرانس میں بھی فلسطینی عوام پر ظلم کیخلاف مظاہرے ہوئے، جنگ کے بھی اصول ہوتے ہیں، انسانی حقوق کی تنظیمیں کہاں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں روس امریکا کو باہر نکالا گیا۔ امریکا، مغربی دنیا بحری بیڑے لا کر حمایت کر سکتے ہیں تو مسلمان برادری کو کیا سانپ سونگھ گیا ہے؟
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ میں نے کسی کی پروا نہیں کی۔ وطن عزیز کی نمائندگی کرتے ہوئے حماس قیادت سے ملاقات کی۔ حماس قیادت سے ملاقات میں واضح کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ فلسطین کے ساتھ ہے۔ حماس نے بھی وضاحت سے کہا کہ دنیا میں ہماری امید پاکستان ہے، پاکستان نے اقوام متحدہ میں جو مؤقف دیا اس کی قدر کرتے ہیں۔