مظفرگڑھ:48 گھنٹوں میں جنسی زیادتی کے تین واقعات

ملتان :مظفرگڑھ:48 گھنٹوں میں جنسی زیادتی کے تین واقعات ،اطلاعات کے مطابق مظفرگڑھ پولیس کی طرف سے یہ رپورٹ کیا گیا ہے کہ پچھلے اڑتالیس گھنٹوں میں جنسی زیادی کے تین واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں ،آج ایک اور تازہ واقعہ میں ایک خاتون سے زیادتی کی گئی ،پولیس نے بدھ کو یہاں واقعہ کی اطلاع کے فوراً بعد متاثرہ کا میڈیکل کروانے کے بعد عصمت دری کے ملزم کو گرفتار کرنے اور تعزیرات پاکستان کی متعلقہ شقوں کے تحت مقدمہ درج کرنے کا دعویٰ کیا۔

اس واقعہ میں خان گڑھ تھانے کی حدود میں ایک رکشہ ڈرائیور نے اپنی مسافر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی۔

پولیس ذرائع کے مطابق 16 سالہ لڑکی فاطمہ بی بی آٹو رکشہ کے ذریعے حاجی واہ میں اپنی ماموں کے گھر سے نور کبریٰ کے مقام پرجانے کےلیے ایک رکشہ پربیٹھ گئیں ۔یہ ڈرائیور کی شناخت محمد کامران ولد اللہ دتہ کے نام سے ہوئی، اس نے راستے میں اپنی گاڑی کا رخ مبارک پور کے ایک ویران علاقے کی طرف موڑ دیا جہاں اس نے اسے جھاڑیوں کے درمیان جنسی اورجسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔ لڑکی کی چیخ و پکار پر راہگیر جمع ہوگئے جس پر ڈرائیور رکشہ سمیت موقع سے فرار ہوگیا۔

یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ یہ خاتون بعد ازان چل بسی ، پولیس کے مطابق مقدمہ مقتولہ کے والد محمد اعجاز ولد الٰہی بخش کی میڈیکل رپورٹ آنے پر درج کیا گیا۔

اسی تھانے کی حدود میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یہ مسلسل تیسرا واقعہ ہے۔ گزشتہ روز صبح کی سیر کے دوران ایک لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور ملزم نے اس کے بھائی کو اس وقت قتل کر دیا جب ملزم کولڑکیوں کے بھائی نے اس قسم کی حرکات سے منع کرنے کی کوشش کی ۔ ایک اور معاملے میں 13-14 مئی کی درمیانی شب ایک خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے ریپ کیا گیا۔

پولیس نے دونوں مقدمات بھی درج کر لیے ہیں لیکن ملزمان ابھی تک فرار ہیں جبکہ ان کی تلاش جاری ہے جس کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

Comments are closed.