لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کا توشہ خانہ میں نااہلی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی
عدالت نے پنجاب حکومت وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل کو معاونت کے لیے طلب کرلیا عدالت نے سماعت 11 نومبر تک ملتوی کردی جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے جابر عباس کی درخواست پر سماعت کی درخواست گزار کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ پیش ہوئے
درخواست گزار نے کہا کہ الیکشن کمیشن عدالت نہیں کہ کسی کو نااہل کر سکے ،جس بنیاد پر عمران خان کو نااہل قرار دیا گیا وہ آٸین میں موجود ہی نہیں ، الیکشن کمیشن مس ڈیکلریشن پر 120 دن میں ایکشن لے سکتا ہے اس کے بعد نہیں ،کسی بھی رکن پارلیمنٹ کو نااہل کرنے کا اختیار الیکشن ٹرینونل کا ہے کمیشن کا نہیں ،اگر کوٸی جرم ہوا ہے تو اسے متعلقہ فورم پر بھجوایا جانا چاہیے تھا ،اس معاملے پر الیکش کمیشن سیشن کورٹ میں استغاثہ داٸر کر سکتا ہے جو اس کا فیصلہ کرے گی ،الیکشن کمیشن نے آٸین کی غلط تشریح کی ہے ، عدالت الیکشن کمیشن کے فیصلے کالعدم قرار دے ،
عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ
نااہلی فیصلہ، احتجاج میں چند لوگ کیوں نکلے؟ عمران خان برہم
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے عمران خان کیخلاف مقدمہ درج کروانے کا اعلان کیا ہے
ویڈیو، اللہ کرے میں نااہل ہو جاؤں، عمران خان اپنی نااہلی کو بھی درست قرار دے چکے
واضح رہے کہ 21 اکتوبر کو الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر 19 ستمبر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا تھا ،الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو 63 ون کے تحت نااہل قرار دے دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق عمران خان رکن قومی اسمبلی نہیں رہے، ان کی قومی اسمبلی کی سیٹ خالی قرار دے دی گئی ہے