نیب کا شہباز شریف کے خلاف شکنجہ مزید سخت

نیب لاہور کی جانب سے شہباز شریف کے گرد شکنجہ سخت کر دیا گیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نیب لاہور نے اربوں روپے کنسلٹنٹس کو ادا کرنے پرسابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے، گزشتہ 10سال کے پراجیکٹس کے دوران کنسلٹنٹس کو ادا شدہ اربوں روپے کی تفتیش شروع کی جائے گی ،نیب نے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، محکمہ خزانہ اور متعلقہ محکموں سے رکارڈ طلب کر لیا، گزشتہ 10 برس میں اربوں روپے من پسند کنسلٹنٹس کو ادا کیے گئے،

دوسری جانب نیب نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو ایک بار پھر طلب کر لیا، شہباز شریف کو 23 اگست کو طلب کیا گیا ہے، شہباز شریف سے چودھری شوگر ملز کیس کی تحقیقات کی جائیں گی.نیب کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام دستاویزات اور ریکارڈ کے ساتھ تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہوں ۔

نیب نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز اورسابق وزیراعظم نواز شریف کے بھتیجے عباس شریف کو گرفتار کیا تھا ، جس کے بعد احتساب عدالت نے گرفتار مریم نواز اور عباس شریف کو 21 اگست تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں بتایا تھا کہ 2008 میں مریم نواز کے نام پر11 ملین کے شیئر تھے، مریم نوازچوہدری شوگرملزکی ڈائریکٹرہیں، مریم نوازکے84لاکھ روپے کے شیئر تھے، جو بڑھ کر 41 کروڑ ہوگئے

گرفتاری کا خوف یا کچھ اور، نیب چھاپے کے فوری بعد استعفیٰ آ گیا

دوسری جانب نیب نے شہباز شریف کے بیٹے حمزہ شہباز کو بھی چوھدری شوگر ملز کیس میں شامل تفتیش کر لیا ہے اور دستاویزات مانگ لی ہیں، نیب نے حمزہ شہباز کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے.

نیب میں حمزہ شہباز کیخلاف رمضان شوگر مل، منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی انکوائری ہو رہی ہے، حمزہ شہباز کی آئندہ پیشی پر نیب اپنی رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرائے گا۔

 

Comments are closed.