نیب کی مہمان نوازی نے وہ کردکھایا جو ڈاکٹرز نہ کرسکے کیونکہ عمران خود چل کر عدالت آئے. احسن اقبال
نیب کی مہمان نوازی نے وہ کردکھایا جو ڈاکٹرز نہ کرسکے کیونکہ عمران خود چل کر عدالت آئے. احسن اقبال
وفاقی وزیر اور مسلم لیگی رہنما پروفیسر احسن اقبال کا کہنا ہےکہ نیب کی ایک دن کی مہمان نوازی نے عمران نیازی کو وہ کر دکھایا جو شوکت خانم کے ڈاکٹر مہینوں میں کرنے میں ناکام رہے۔ ٹوئٹر پر ایک بیان میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران نیازی بڑے آرام سے چلتے ہوئے عدالت پہنچے اور وہیل چیئر چھٹ گئی ہے۔
خیال رہےکہ آج عمران خان سپریم کورٹ میں پیشی کے موقع پر خود چلتے ہوئے کمرہ عدالت تک پہنچے اور بعد ازاں واپس بھی خود چلتے ہوئے گئے، اس سے قبل وہ وہیل چیئر پر عدالت میں پیش ہو رہے تھے۔ جبکہ اس حوالے سے عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے بھی ایک خاتون صحافی کی ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’حراست میں ایک رات کے اندر صحت ڈرامائی طور پر بہتر ہوگئی، یہ صورتحال ان کی میڈیکل کیئر ٹیم کیلئے ٹھیک نہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
آئین کا تحفظ ہمارے بنیادی فرائض میں شامل ہے۔ چیف جسٹس
100 واں ڈے،پی سی بی نے بابر اعظم کی فتوحات کی فہرست جاری کر دی
لندن میں نواز شریف کے نام پرنامعلوم افراد نے تین گاڑیاں رجسٹرکرالیں،لندن پولیس کی تحقیقات جاری
بینگ سرچ انجن تمام صارفین کیلئے کھول دیا گیا
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
جانوروں پر ریسرچ کرنیوالے بھارتی ادارے نےگائے کے پیشاب کو انسانی صحت کیلئے مضر قراردیا
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا
واضح رہے کہ 9 مئی کو نیب نے عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے حراست میں لیا تھا۔ عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ وہیل چیئر پر پہنچے تھے۔ آج سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم دیا اور عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے دوبارہ رجوع کرنے کا کہا۔
آج عمران خان کو 15 گاڑیوں پر مشتمل سکیورٹی قافلے میں سپریم کورٹ لایا گیا، عمران خان کو کمرہ عدالت میں پہنچانے کے بعد کمرہ عدالت کو بند کردیا گیا تھا۔ عمران خان سپریم کورٹ میں پیشی کے موقع پر خود چلتے ہوئے کمرہ عدالت تک پہنچے اور پیشی کے بعد پیدل چلتے ہوئے گاڑی تک گئے ہیں۔