نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس، مالم جبہ کیس بارے بڑا فیصلہ کر لیا

0
34

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا.

اجلاس میں ڈپٹی چیئر مین نیب پراسیکیوٹر جنرل اکاونٹبلٹی نیب،ڈی جی آپریشن نیب،ڈی جی نیب خیبر پختونخواہ نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی،

نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ مالم جبہ سوات کیس میں پشاور ہائیکورٹ کے فیصلہ کی مصدقہ نقول کی روشنی میں قانون کے مطابق کیس پر کارروائی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے. اجلاس میں امیر مقام، مولانا فضل الرحمان، کیپٹن(ر) صفدر اور شیر اعظم وزیر کے کیسز کا جائزہ لیا گیا، بلین ٹری سونامی، محمود زیب اور عثمان سیف اللہ کے خلاف کیسز کا بھی جائزہ لیا گیا، اجلاس میں آفیسرز، آفیشلزآف بنک آف خیبر پشاور کے خلاف قواعدو ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مبینہ طور ہر غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں انویسٹی گیشن کی منظوری دی گئی

نیب سے کون خوفزدہ تھا؟ ترمیمی آرڈیننس کیوں لائے؟ وزیراعظم نے بتا دیا

نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز

نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟

تحریک انصاف کا یوٹرن، نواز شریف کے قریبی ساتھی جو نیب ریڈار پر ہے بڑا عہدہ دے دیا

نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کی مدت ختم، نیب کو پھر مل گئے وسیع اختیارات

نیب نے نواب ثناء اللہ زہری اور قدوس بزنجو کو طلب کرلیا

چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ بدعنوانی کے خلاف انتہائی سنجیدہ کوششیں کررہے ہیں میگا منی کرپشن کومنطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے ،نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت ،گروہ،فرد سے نہیں بلکہ صرف اورصرف ریاست پاکستان سے ہے،نیب بدعنوان عناصرسے قوم کی لوٹی گئی دولت بر آمد کرنے کیلیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لا رہا ہے ،مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کیلیے قانون کےمطابق اقدامات کیے جائیں گے، شکایات کی جانچ پڑتال ،انکوائریاں،انوسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر قانون کیمطابق منطقی انجام تک پہنچائی جائیں،قومی و بین الاقومی ادارے بھی نیب کی کارکردگی کی تعریف کررہے ہیں،اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کےلیے اقدامات اٹھائے جائیں گے

واضح رہے کہ رواں برس مارچ میں نیب خیبر پختونخوا نے مالم جبہ ریزورٹ پراجیکٹ کے ٹھیکے کو مبینہ طور پر بدنیتی پر مبنی اور محکمہ جنگلات کی قیمتی اراضی ہتھیانے کا ایک میگا فراڈ قرار دیتے ہوئے اپنی تحقیقات مکمل کر کے کیس نیب ہیڈ کوارٹر بھجوا دیا تھا۔

مالم جبہ سکینڈل پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے 9 جنوری 2018 کو انکوائری کا حکم دیا تھا۔ نیب خیبر پختونخوا نے انکوائری کے بعد اسے انوسٹی گیشن میں تبدیل کیا اور اس وقت کے وزیر اعلیٰ، موجودہ وزیر دفاع پرویز خٹک، خیبرپختونخوا کے سینئر وزیر عاطف خان ،سابق چیف سیکرٹری اور وزیر اعظم کے موجودہ سیکرٹری اعظم خان، موجودہ وزیر اعلیٰ اور اس وقت کے صوبائی وزیر سیاحت و کھیل محمود خان اور چیئرمین خیبرپختونخوا اسپورٹس بورڈ محسن عزیز کے خلاف تحقیقات کیں۔

اس کیس میں سوات کے علاقے مالم جبہ میں 275 ایکڑ سرکاری اراضی 2014 میں تفریحی مقامات کے لیے لیز پر دی گئی جس میں مبینہ طور پر بے قاعدگیوں اور اقربا پروری کے الزامات لگے تھے۔ مالم جبہ اراضی کی لیز کا اشتہار 15 سال کے لیے دیا گیا تاہم کنٹریکٹ کے بعد لیز کو 32 سال تک کے لیے بڑھا دیا گیا تھا اور جس کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا گیا وہ اس کے پاس اس کی اہلیت نہیں تھی۔ لیکن اس کیس میں بھی ریفرنس ابھی تک دائر نہیں ہو سکا ہے۔

Leave a reply